کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نے حملہ کرکے کھڑی فصلوں کو تباہی کے خدشے سے دوچار کردیا ہے۔

ٹڈی دل نے ملیر، گڈاپ ٹاؤن، بن قاسم میں کھڑی فصلوں پر حملہ کیا جس کی وجہ سے کاشتکار پریشان ہوگئے۔

کاشتکاروں نے فصلوں کے تحفظ کے لیے سندھ حکومت سے مدد اپیل کردی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ٹڈی دل کی صورتحال سنگین نوعیت اختیار کرسکتی ہے، ایف اے او

گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے کراچی میں ٹڈی دل کے حملے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پلانٹ پروٹیکشن کو ٹڈی دل کے حملے سے نمٹنے کے احکامات جاری کردیے۔

گورنر سندھ نے کمشنر کراچی کو ٹڈی دل حملے سے بچاﺅ کے لیے مؤثر اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔

دوسری جانب وزیر زراعت سندھ اسمعٰیل راہو نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹڈی دل کے حملے سےکہیں بھی فصل کو نقصان نہیں پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ٹڈی دل کچھ دن میں سندھ سے واپس بلوچستان میں داخل ہوجائے گا'۔

خیال رہے کہ رواں سال اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچرل آرگنائزیشن (ایف اے او) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ پاکستان میں ٹڈی دل کی موجودہ صورتحال نہایت سنگین ہوسکتی ہے۔

ایف اے او کی ٹڈی دل کی نگرانی سے متعلق رپورٹ میں خدشات کا اظہار کیا گیا کہ ان کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور ٹڈی دل کا آغاز ستمبر کے آخر سے ہوسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اگست کے مہینے میں ٹڈی چولستان، نارا اور تھرپارکر کے صحراؤں میں انڈے دیتی ہیں جہاں بھارتی سرحد کے قریب ٹڈیوں کا جھنڈ بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں ٹڈی دل کا حملہ، سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی کپاس کی فصل تباہ

ٹڈی دل تھر، سانگھڑ، دادو میں سیکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصل کو تباہ کرنے کے بعد کراچی پہنچا ہے۔

اس سے قبل 1960 میں کراچی میں ٹڈی دل کا حملہ دیکھا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں