مظاہروں کے پیچھے ایران دشمن عناصر ہیں، آیت اللہ خامنہ ای

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2019
ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مظاہرے ہور ہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد مظاہرے ہور ہے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی حمایت کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ملک میں جاری مظاہروں کے پیچھے سیاسی مخالفین اور غیرملکی دشمن عناصر ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ 'کچھ لوگ اس فیصلے سے بلاشبہ پریشان ہیں لیکن تخریب کاری اور بدمعاشی ہمارے لوگوں نے نہیں کی'۔

مزید پڑھیں: ایران میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج، ایک شہری جاں بحق

ان کا کہنا تھا کہ انقلاب اور ایران دشمنوں نے ہمیشہ توڑ پھوڑ کی اور سلامتی کی خلاف ورزیوں کی حمایت کی جبکہ اب بھی ایسا ہی کررہے ہیں۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ 'بدقسمتی سے کچھ مسائل پیش آئے جس کی وجہ سے متعدد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور کچھ مراکز تباہ ہوگئے'۔

اس ضمن میں مقامی عہدیداروں نے بتایا کہ ہفتے کے روز ایران کے جنوب مشرقی شہر سرجان میں ایک شخص ہلاک ہوا جبکہ سوشل میڈیا رپورٹس میں متعدد دیگر ہلاکتوں کا حوالہ موجود ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے ایران کے مرکزی بینک پر پابندی عائد کردی

سیر جان کے قائم مقام گورنر محمد محمود عابدی کا کہنا تھا کہ ‘بدقسمتی سے ایک شہری مارا گیا ہے لیکن تاحال ہلاکت کیسے ہوئی اس حوالے سے واضح رپورٹ نہیں آئی’۔

ہفتہ کے روز ایران بھر کے درجنوں شہروں میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مظاہرین کی ہنگامہ آرائی اور جھڑپ ہوئی تھی۔

آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ماہرین کی رائے پر مبنی ہے اور اس پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے لیکن انہوں نے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ دوسرے دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے کو روکیں۔

نیم سرکاری نیوز ایجنسی آئی ایس این اے کے مطابق پیٹرول اور راشن کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دو دن سے احتجاج جاری ہے۔

علاوہ ازیں ایران میں اسٹیٹ سیکیورٹی کونسل کے حکم پر انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے ایران پر ایک مرتبہ پھر مکمل اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

واضح رہے کہ ایران میں احتجاج کا سلسلہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد شروع ہوگیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ابتدائی 60 لیٹر پر 50 فیصد اضافہ ہوگا اور ہر ماہ اس سے تجاوز پر 300 فیصد اضافہ ہوگا۔

سیر جان کے قائم مقام گورنر محمد محمود عابدی کا کہنا تھا کہ ‘بدقسمتی سے ایک شہری مارا گیا ہے لیکن تاحال ہلاکت کیسے ہوئی اس حوالے سے واضح رپورٹ نہیں آئی’۔

خیال رہے کہ ایران معاشی حوالے سے امریکی پابندیوں کے بعد شدید مشکلات کا شکار ہے اور مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں