مقبوضہ جموں و کشمیر میں 3 ماہ بعد ریل سروس بحال ہوگئی، بھارتی میڈیا

اپ ڈیٹ 17 نومبر 2019
مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے ریل سروس معطل ہے—فوٹو بشکریہ انڈیا ٹو ڈے
مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے ریل سروس معطل ہے—فوٹو بشکریہ انڈیا ٹو ڈے

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تین ماہ بعد ریل سروس بحال ہوگئی ہے جہاں شہریوں نے سری نگر سے بنی ہال تک سفر کیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ریل سروس مکمل طور پر بحال ہو گئی ہے اور سری نگر سے چلنے والی ریل جنوب کشمیر کے مختلف اسٹیشنوں سے ہوتے ہوئے بنی ہال پہنچی۔

رپورٹ کے مطابق ریلوے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ‘وادی میں کشمیر ریل سروس آج مکمل طور پر بحال ہوگئی ہے اور یہ ریل بنی ہال پہنچنے سے قبل بارہ مولا سے بھی گزری’۔

ان کا کہنا تھا کہ ریل کے شیڈول میں اتوار کو صرف ریل چلتی ہے جبکہ کل سے روزانہ دو ریلیں چلیں گی۔

مزید پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: محاصرے میں سسکتی زندگی کے 100روز

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ریل سروس رواں ہفتے کو جزوی طور پر بحال ہوئی تھی جو بارہ مولا اور سری نگر تک چلی تھی۔

بھارتی ریلوے عہدیدار نے کہا کہ سیکیورٹی کے پیش نظر حکام نے ہدایت کی ہے کہ ریل کے اوقات صبح 10 بجے سے سہہ پہر 3 بجے کے دوران رکھا جائے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست سے نظام زندگی درہم برہم ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کے تحت حاصل مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا تھا اور ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لیے انٹرنیٹ، موبائل سروس سمیت مواصلات کے ذرائع کے علاوہ اسکول، کالج اور جامعات بھی بند کر دی گئی تھیں۔

بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت تمام سیاسی قیادت اور کارکنوں کو نظر بند یا گرفتار کرلیا تھا۔

حریت کانفرنس کے رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر رہنماؤں کو بھی نظر بند کردیا گیا تھا جبکہ یاسین ملک کئی ماہ سے بھارت کی بدنام جیل تہاڑ میں موجود ہیں جہاں انہیں خطرناک قیدیوں کے سیل میں رکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، صدارتی فرمان جاری

دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ تین روز سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے اور اہم شاہراہیں ٹریفک کے لیے بند ہوگئی ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 105 دن ہوگئے ہیں اور تاحال انٹرنیٹ، موبائل سروس اور مواصلاتی نظام معطل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وادی میں برف باری کے باعث اشیائے ضروریہ کی قلت ہوگئی ہے اور متعدد علاقوں میں لوگ بے یار و مددگار ہیں۔

بھارتی فورسز نے سوپور اور بارہ مولہ میں مختلف کارروائیوں کے دوران 5 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے جن کی شناخت ہلال احمد میر، ساحل نذیر، پیرزادہ محمد زبیر، الفت بشیر میر اور اعجاز احمد بٹ کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز نے 12 گھنٹے میں 2 کشمیری نوجوان شہید کردیے

خیال رہے کہ رواں ہفتے امریکی کانگریس کی کمیٹی ہیومن رائٹس کمیشن نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

امریکی کانگریس کے ہیومن رائٹس کمیشن نے بھارت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرکے نظام زندگی بحال کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں