سوتیلے والد 4 سال تک 'ہراساں' کرتے رہے، فریال محمود

اپ ڈیٹ 18 نومبر 2019
اداکارہ کیریئر میں کئی بہترین ڈراموں میں کام کرچکی ہیں — فوٹو/ انسٹاگرام
اداکارہ کیریئر میں کئی بہترین ڈراموں میں کام کرچکی ہیں — فوٹو/ انسٹاگرام

پاکستان کی نامور اداکارہ فریال محمود اپنے کیریئر میں اب تک کئی ڈراموں میں اہم کردار نبھاچکی ہیں، تاہم انہیں اپنے کیریئر میں اس مقام تک پہنچنے میں شوبز انڈسٹری اور ذاتی زندگی میں بہت سی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

ثمینہ پیرزادہ کے شو روائنڈ ود ثمینہ میں دیے ایک انٹرویو کے دوران فریال محمود نے بتایا کہ وہ نامور گلوکارہ روحانی بانو کی بیٹی ہیں اور ان کا بچپن بالکل اچھا نہیں گزرا، وہ اپنی فیملی سے ہمیشہ دور رہیں۔

واضح رہے کہ روحانی بانو کراچی اسٹیج کی معروف گلوکارہ تھیں جو 80 اور ابتدائی 90ء کے دور میں کافی مقبول رہیں، وہ معروف اداکارہ روحی بانو کی کزن بھی تھیں۔

اپنی فیملی کے حوالے سے فریال محمود کا کہنا تھا کہ 'میرے دو چھوٹے بھائی اور تین سوتیلی بہنیں ہیں، میرے والد نے دوسری شادی کی تھی، میں واحد ذریعہ ہوں جو اپنی پوری فیملی کو جوڑتا ہے، میرے والدین ایک دوسرے سے زیادہ بات نہیں کرتے، میرے بھائی، والد سے بات نہیں کرتے، میرے بھائیوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کی بہنیں ہیں اور میری بہنوں کو بھی یہ معلوم نہیں کہ ان کے کوئی بھائی بھی ہیں'۔

اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ 'جب میں 7 سال کی تھی تب میرے والدین میں علیحدگی ہوگئی تھی، ہم امریکا منتقل ہوگئے تھے، میں اپنی والدہ کے ساتھ رہتی تھی، میری والدہ نے طلاق کے بعد دو مرتبہ شادی کی، میرے دوسرے سوتیلے والد مجھے بالکل پسند نہیں تھے، اور میری والدہ کے تیسرے شوہر بھی مجھے بہت زیادہ پسند نہیں آئے'۔

فریال کے مطابق 'میں نے 16 سال کی عمر میں اپنی والدہ کا گھر چھوڑ دیا تھا، میں ایک ماہ اکیلے رہی، لیکن جب میرے پاس کھانے کو کچھ نہیں بچا تو میں نے اپنے والد کو فون کیا اور کہا کہ اگر انہوں نے میری مدد نہیں کی تو میں اس حال میں مرجاؤں گی'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنے آپ کو سنڈریلا بلاتی تھی، میری زندگی واقعی سنڈریلا جیسی ہوگئی تھی، وہ بہت مشکل وقت تھا، میں اپنی سوتیلی بہنوں کا خیال رکھتی تھی، میری سوتیلی والدہ اور والد کے درمیان ہر روز جھگڑا ہوتا، والد چاہتے تھے کہ میں بس اس گھر سے چلی جاؤں تو وہ میری شادی کرنے کے خواہشمند تھے لیکن میرا وزن بہت زیادہ تھا تو وہ کہتے تھے مجھے دبلا ہونا چاہیے'۔

فریال محمود کو موٹاپے کے باعث شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا — فوٹو/ انسٹاگرام
فریال محمود کو موٹاپے کے باعث شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا — فوٹو/ انسٹاگرام

فریال محمود کا کہنا تھا کہ 'مجھے ہمیشہ ایسا محسوس ہوا ہے کہ میری والدہ کے انتخاب مجھے ہمیشہ مشکل میں ڈالتے ہیں، میرے دوسرے سوتیلے والد بھی ان کا ایک غلط انتخاب تھے، والدہ کی غیر موجودگی میں 8 سے 11 سال کی عمر تک انہوں نے مجھے گھر میں ہراساں کیا، میں یہ بات کسی کو نہیں بتا سکتی تھی، نہ تو والدہ کو اور نہ ہی بھائیوں کو'۔

اس پر اداکارہ نے مزید بتایا کہ 'میری دوستیں کہتی ہیں بچپن کتنا اچھا تھا، واپس آجائے، تب میں سوچتی ہوں، نہیں کبھی واپس نہ آئے، میرا بچپن بالکل اچھا نہیں تھا'۔

فریال نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 'میں کئی بار خودکشی کرنے کی کوشش کرچکی ہوں، جب جب میرے والدین کے درمیان کچھ ہوتا تھا تو میں خود کو الزام دیتی تھی، میں بےحد جذباتی ہوں، پہلی بار میں نے اپنی سوتیلی والدہ کی وجہ سے خودکشی کرنے کی کوشش کی، ان کے اور میرے والد کے درمیان جھگڑا ہوا تھا اور اس پر انہوں نے مجھے آکر کہا تھا کہ جب سے تم میرے گھر آئی ہو میرا گھر برباد ہوچکا ہے'۔

سوشل میڈیا پر بھی ان کے انداز پر تنقید ہوئی — فوٹو/ انسٹاگرام
سوشل میڈیا پر بھی ان کے انداز پر تنقید ہوئی — فوٹو/ انسٹاگرام

انہوں نے بتایا کہ 'میں اپنی زندگی سے بالکل خوش نہیں تھی، جس کے بعد میں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا'۔

پاکستانی شوبز انڈسٹری کا حصہ بننے سے قبل اور اس کے بعد بھی انہیں وزن اور رنگت پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

فریال محمود کے مطابق انہیں موٹاپے کے باعث کئی مسائل پیش آئے، جس کے بعد انہوں نے سخت ڈائیٹنگ اور ورزش کرکے اپنا وزن تیزی سے کم کیا۔

اداکارہ نے سخت محنت کے بعد بہت تیزی سے وزن کم کیا — فوٹو/ انسٹاگرام
اداکارہ نے سخت محنت کے بعد بہت تیزی سے وزن کم کیا — فوٹو/ انسٹاگرام

اداکارہ نے انکشاف کیا کہ وزن کم کرنے کے عمل کے دوران انہوں نے چینی، گوشت، چاول اور روٹی جیسی غذاؤں سے دوری اختیار کی۔

ایک موقع پر جب ثمینہ پیرزادہ نے ان سے سوال کیا کہ انہیں وزن کم کرنے کے لیے اس قدر محنت کرنے کی کیا ضرورت تھی تو اس پر اداکارہ کا کہنا تھا کہ 'یہ ضروری ہے، ہمیں ایک انداز کے مطابق نظر آنا پڑتا ہے تاکہ لوگ تعریف کریں، دباؤ بہت تھا، لیکن جب میں شوبز کا حصہ بنی، تب مجھے اندازہ ہوا کہ صرف اداکاری کام نہیں آتی، شروع کے سالوں میں مجھے اندازہ ہوگیا کہ میرا ٹیلنٹ اتنا اہم نہیں، البتہ اگر میں دبلی پتلی ہوتی اور گوری ہوتی تو سب ٹھیک رہتا'۔

فریال محمود کا مزید کہنا تھا کہ 'بدقسمتی سے پاکستان میں ٹیلنٹ اتنا اہم نہیں جتنا یہ ہے کہ ہم کتنا دلکش نظر آرہے ہیں'۔

فریال محمود کئی کامیاب ڈراموں میں کام کرچکی ہیں — فوٹو/ انسٹاگرام
فریال محمود کئی کامیاب ڈراموں میں کام کرچکی ہیں — فوٹو/ انسٹاگرام

اپنی رنگت کے حوالے سے اداکارہ کا کہنا تھا کہ 'مجھے اپنی رنگت پسند ہے، شروعات میں لوگوں نے بہت مشورے دیے کہ میں گورا رنگ کرنے کے لیے ٹیکے لگوالوں اور پتلی ہوجاؤں، لیکن مجھے انتہا سے زیادہ گوری رنگت والے لڑکے لڑکیاں بالکل نہیں پسند'۔

فریال کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'میرے بارے میں انڈسٹری میں یہ خیال بنایا ہوا ہے کہ میں بہت مشکل انسان ہوں، جبکہ میری نظر میں، میں سب سے آسان ہوں، میں وقت کی پابند ہوں، میں ایماندار ہوں، لیکن شاید یہاں لوگ ایمانداری برداشت نہیں کرسکتے'۔

فریال 'تم سے ہی تعلق'، محبت تم سے نفرت ہے'، 'لال عشق' اور 'ببن خالہ کی بیٹیاں' نامی ڈرامے میں کام کرچکی ہیں۔

وہ اس وقت ابو علیحہ کی کامیڈی فلم 'ہاف فرائی' میں کام کررہی ہیں جس میں یاسر حسین بھی مرکزی کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔

ان کا یہ نیا انداز لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے — فوٹو/ انسٹاگرام
ان کا یہ نیا انداز لوگوں کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے — فوٹو/ انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں