نئی پالیسی کے تحت ایف بی آر سے ٹیرف مقرر کرنے کا اختیار منتقل

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2019
ریونیو کے لیے انکم ٹیکس پر توجہ دینے کے بجائے ٹیکس کے حصول کے لیے ٹیرف کا بے دریغ استعمال کیا گیا — تصویر: اے پی پی
ریونیو کے لیے انکم ٹیکس پر توجہ دینے کے بجائے ٹیکس کے حصول کے لیے ٹیرف کا بے دریغ استعمال کیا گیا — تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پہلی ٹیرف پالیسی کی منظوری دے دی جس سے قیمتیں مقرر کرنے کی بنیاد پر ریونیو اکٹھا کرنے کی کوشش کے بجائے تجارت کا فروغ، بالخصوص برآمدات میں اضافہ ہوجائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا جنہوں نے کامرس ڈویژن کو اس پالیسی پر 2021 کے بجٹ سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی۔

اس کے علاوہ ریگرلیٹری ڈیوٹیز اور ٹیرف عائد کرنے کا اختیار بھی محکمہ کسٹم سے لے لیا گیا اور اس کے لیے کامرس ڈویژن میں ایک خصوصی سیل قائم کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر اگست کے ریونیو اہداف حاصل کرنے میں ناکام

عملدرآمد کو حتمی شکل ٹیرف پالیسی بورڈ دے گا جس کے چیئرمین وزیر تجارت ہوتے ہیں جبکہ دیگر اراکین میں وزیر صنعت و پیداوار، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ریونیو، چیئرمین ایف بی آر اور نیشنل ٹیرف کمیشن شامل ہیں۔

علاوہ ازیں وزارت تجارت میں ایک ٹیرف پالیسی سینٹر (ٹی پی سی) بھی قائم کیا جائے گا۔

تاہم نئی پالیسی کی دستاویز میں اس بات کا کوئی ذکر نہیں کہ اس پورے عمل میں کس شعبے کا فائدہ یا کس شعبے کا نقصان ہے لیکن اس میں واضح طور پر درج ہے کہ قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار ایف بی آر سے لے لیا گیا جو اسے تجارت یا برآمدات کے فروغ کے بجائے ریونیو حاصل کرنے کے اقدام کے طور پر استعمال کرتا تھا۔

پالیسی دستاویز میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) حکومتوں پر ریونیو کے لیے انکم ٹیکس پر توجہ دینے کے بجائے ٹیکس کے حصول کے لیے ٹیرف کا بے دریغ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر اور ٹیکس اکٹھا کرنے کے نظام کی تنظیم نو کا فیصلہ

جس کے نتیجے میں معیشت میں صنعتوں کا کردار کم ہوا اور صنعتی پیداوار مالی سال 2010 میں مجموعی ملکی پیداوار کا 26.4 فیصد سے کم ہو کر 2019 میں 20.3 فیصد کی سطح پر آگئی تھی جبکہ برآمدات کا حصہ 13.5 فیصد سے کم ہو کر 2019 میں 7 فیصد تک پہنچ گیا۔

پالیسی کے تحت کمرشل درآمد کنندگان، خام مال، انٹرمیڈیٹ اور کیپیٹل اشیا استعمال کرنے والے صارفین کے لیے ٹیرف کی قیمتوں کا فرق ختم کیا جائے گا تاکہ چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو ضروری خام مال تک رسائی دے کر برابری کا موقع فراہم کیا جائے۔

اس چھوٹی صنعت کو مقررہ مدت کی حفاظت فراہم کی جائے گی جس میں پیسوں کی ادائیگی واپس کرنا وقت بھی شامل ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں