ملک میں پولیو کے 5 نئے کیسز رپورٹ، رواں برس تعداد 91 ہوگئی

اپ ڈیٹ 23 نومبر 2019
29 اکتوبر تک پاکستان میں پولیو وائرس سے متاثر افراد کے کیسز کی تعداد 77 تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی
29 اکتوبر تک پاکستان میں پولیو وائرس سے متاثر افراد کے کیسز کی تعداد 77 تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: ملک میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد رواں برس پاکستان میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 91 تک پہنچ گئی۔

حکومت کی جانب سے بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور شراکت داروں کو پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رکھنے کی یقین دہانی کے صرف ایک روز بعد ہی ملک میں پولیو کے مزید 5 کیسز سامنے آگئے۔

حکام نے بتایا کہ پولیو کے نئے کیسز میں 3 صوبہ سندھ اور 5 صوبہ خیبرپختونخوا میں سامنے آئے جس کے بعد وائرس کے پھیلاؤ کے سنگین خدشات میں اضافہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کے کیسز سندھ میں کراچی، شہید بینظیر آباد، جامشورو جبکہ خیبرپختونخوا میں بنوں اور لکی مروت سے رپورٹ ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی ڈونرز کو انسداد پولیو مہم جاری رکھنے کی یقین دہانی

حالیہ کیسز کی تصدیق کے بعد رواں برس ملک میں انسداد پولیو مہم اور حکومتی دعووں کے باوجود پولیو کے کیسز کی تعداد 91 تک پہنچ گئی۔

اس تمام معاملے پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ 'پولیو کے نئے کیسز 3 ماہ سے 12 برس کی عمر کے بچوں میں سامنے آئے'۔

انہوں نے بتایا کہ 'کراچی کے علاقے کیماڑی میں 12 سالہ لڑکے، شہید بینظر آباد کی تحصیل سکرنڈ میں 3 ماہ کی بچی اور ضلع جامشورو کی تحصیل کوٹری میں ڈھائی سالہ بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی'۔

عہدیدار نے بتایا کہ 'خیبرپختونخوا میں ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ میں 3 ماہ کی بچی اور ضلع بنوں کی تحصیل وزیر میں 10 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی'۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر(ای او سی) کے نیشنل کوآرڈینیٹر رانا محمد صفدر نے ملک میں پولیو کے 5 نئے کیسز کی تصدیق کی اور کہا کہ پولیو کے نئے کیسز کی تصدیق کے بعد صرف رواں برس ملک کے مختلف علاقوں سے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 91 ہوگئی۔

اس سے ایک روز قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ابوظہبی میں 'ایکسلیریٹنگ دی پیس' کے عنوان سے منعقدہ 'ریچنگ دی لاسٹ مائل فورم' میں بل گیٹس سے ملاقات کی تھی۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے معمول کے حفاظتی ٹیکوں، تولیدی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی سے متعلق امور پر پاکستان کی سنجیدہ کوششوں سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں پولیو کے تین نئے کیسز رپورٹ، رواں سال تعداد 69 ہو گئی

علاوہ ازیں ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے کہا کہ 'سب سے پہلے یہ ایک اصولی فیصلہ ہے کہ ہم کسی بھی کیس کو نہیں چھپائیں گے'۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر رانا محمد صفدر نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کے نیٹ ورک کے بانیوں میں سے ہیں اور 2014 میں بڑے پیمانے پر پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے میں بہت فعال تھے۔

ڈاکٹر رانا صفدر کی کاوشوں کی بدولت 2014 میں پولیو کے کیسز کی تعداد 306 کیسز سے کم ہو کر 2018 میں صرف 8 کیسز تک محدود ہوگئی تھی۔

علاوہ ازیں گیٹس فاؤنڈیشن نے ایک ارب 8 کروڑ ڈالر جبکہ دیگر ترقیاتی شراکت دار تنظیموں اور حکومتوں کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر عطیہ کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

اس موقع پر ڈاکٹر مرزا نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی جانب سے 16 کروڑ ڈالر کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان میں پولیو موذی مرض ہے اور 29 اکتوبر تک پاکستان میں پولیو وائرس سے متاثر افراد کے کیسز کی تعداد 77 اور افغانستان میں 19 تھی۔

گذشتہ سال اسی عرصے کے دوران پولیو کے کیسز کی تعداد پاکستان میں 6 اور افغانستان میں 19 ریکارڈ کی گئی تھی۔


یہ خبر 23 نومبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں