عمران خان کا عثمان بزدار کو اچھے کاموں کی تشہیر کا مشورہ

30 نومبر 2019
عمران خان نے کہا کہ معاہدے سے زرعی شعبے کو فائدہ پہنچے گا اور ملکی معیشت بہتر ہوگی— فوٹو:ڈان
عمران خان نے کہا کہ معاہدے سے زرعی شعبے کو فائدہ پہنچے گا اور ملکی معیشت بہتر ہوگی— فوٹو:ڈان

وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اپنے اچھے کاموں کی تشہیر کا مشورہ دے دیا۔

لاہور میں کسانوں کو زرعی قرضوں کی فراہمی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعلی پنجاب کو مخاطب کرکے کہا کہ 'میں آپ کو اچھے اقدامات اٹھانے پر داد دیتا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ان کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں ہوتا، اس لیے اپنے کاموں کی تھوڑی تشہیر کردیا کریں۔

مزیدپڑھیں: حکومت کے احساس پروگرام سے مخالفین کو فائدہ پہنچ رہا ہے، پی ٹی آئی اراکین کی تنقید

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے اقدامات مستقبل میں نوجوانوں کے لیے خوش آئند ثابت ہوں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور پرائیوٹ کمرشل بینکوں کے درمیان معاہدے کے بعد کسان بینک سے اپنی زمینوں کی تصدیق کے بعد باآسانی قرضہ حاصل کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے سے زرعی شعبے کو فائدہ پہنچے گا اور ملکی معیشت بہتر ہوگی ۔

ان کا کہنا تھا کہ مذہب معاشرے میں امیر و غریب میں فرق نہیں کرتا اور فلاحی معاشرے میں کم آمدن والے طبقات کو اوپر اٹھاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کم آمدن والے طبقات کی فلاح نبی کریمﷺ کی سنت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احساس پروگرام پاکستان کو فلاحی ریاست بنائے گا، وزیراعظم

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں اسمال اور میڈیم سطح کی صنعتوں کو بھی قرضہ لینے میں شدید مشکلات کا سامنا ہوتا ہے لیکن زرعی قرضوں کی فراہمی پہلا مرحلہ ہے اور اس ضمن میں مزید پیش رفت ہوگی۔

علاوہ ازیں احساس پروگرام سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس مشکل وقت میں غربت مٹاو پروگرام کے لیے 200 ارب روپے لے کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام کے ذریعے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں بشمول بینکوں کو ایک نظام کے تحت لائیں گے اور اس کے بعد جمع ہونے والی رقم کو ملک کے تمام ضرورت مند افراد کو فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس پروگرام میں شروع کرنے سے قبل ضروری ہے کہ ڈیٹا بیس کو درس کیا جائے کیونکہ جس ڈیٹا بیس پر پہلے قرضے دیے جارہے تھے وہ نامکمل اور سقم زدہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا 95 فیصد کسان 12 ایکڑ سے کم اراضی کا مالک ہے جسے سب سے زیادہ قرضے کی ضرورت پڑتی ہے۔

مزیدپڑھیں: ’معیشت کیلئے کیے گئے مشکل فیصلوں کے ثمرات آنا شرو ع ہوگئے‘

انہوں نے کہا ہم نے حکومت کے پہلے سال 10 ارب ڈالر کے قرضے کی قسط واپس کی جس کی وجہ سے روپے کی قدر پر دباؤ آیا تھا اور ہمارے پاس زرمبادلہ نہیں تھا کہ روپے کی قدر کو مستحکم کرسکیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ روپے کی قدر بہتری خوش آئند ہے جس کے نتیجے میں تجارتی اعتماد بڑھا اور اسٹاک مارکیٹ میں اچھے اشاریے سامنے آرہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 1 کھرب کے قرضے کسانوں کو فراہم کیے جا چکےہیں، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ کسانوں کو دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے معیشت کو مستحکم کیا اور اب اس میں بہتری آرہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں