امریکا کا پاکستان کا معاشی منظرنامہ منفی سے مستحکم قرار دینے کا خیر مقدم

04 دسمبر 2019
موڈیز نے پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو بڑھا کر منفی سے مستحکم کردیا تھا
— فائل فوٹو: اے ایف پہی
موڈیز نے پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو بڑھا کر منفی سے مستحکم کردیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پہی

امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی انچارج ایلس ویلز نے وزارت خزانہ کی جانب سے اصلاحات کی کوششوں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کو سراہتے ہوئے موڈیز کی جانب سے پاکستان کے معاشی منظرنامے (آؤٹ لک) کا خیرمقدم کیا ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قائم مقام سیکریٹری برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ جرات مندانہ معاشی اصلاحات سے پاکستان ترقی کو فروغ، نجی سرمائے کو متوجہ اور برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے‘۔

خیال رہے کہ دو روز قبل عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو بڑھا کر منفی سے مستحکم کردیا تھا لیکن کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: پانچ ماہ میں اقتصادی اشاریوں میں غیر معمولی بہتری آئی ہے، عبدالحفیظ شیخ

بیان میں بتایا گیا تھا کہ آؤٹ لک میں یہ تبدیلی ادائیگیوں میں توازن، پالیسی ایڈجیسمنٹ کی حمایت اور کرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے لیکن غیرملکی زرمبادلہ کی تعمیر نو میں وقت لگے گا۔

وزارت خزانہ نے اس تبدیلی کا خیرمقدم کیا تھا اور اسے ادائیگی کی پوزیشن میں توازن، پالیسی ایڈجسٹمنٹ اور کرنسی میں لچک سے منسوب کیا۔

گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ ’ اس رپورٹ نے دنییا کو دکھایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اس کی معیشت میں لائی جانے والی اصلاحات کو دنیا کے اہم مالیاتی ادارے سراہ رہے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: موڈیز نے پاکستان کا معاشی منظرنامہ منفی سے مستحکم قرار دے دیا

موڈیز نے گزشتہ برس جون میں موڈیز نے پاکستان کے معاشی منظرنامے کو غیرملکی زرمبادلہ کی کمی کے باعث مستحکم سے منفی قرار دیا تھا۔

27 نومبر کو موڈیز کے نمائندوں نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کی جانب سے معاشی قوت اور خطرات سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا مشاہدہ کیا جو مادی طور پر تبدیل تو نہیں ہوئے تھے لیکن ادارہ جاتی مضبوطی میں اضافہ اور مالیاتی قوت میں کمی آئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں