ایتھوپیائی وزیر اعظم سمیت 15 افراد کو نوبیل انعام دے دیا گیا

11 دسمبر 2019
نوبیل انعامات دینے کے لیے سویڈن اور ناروے میں 2 مختلف تقریبات منعقد کی گئیں—فوٹو: نوبیل فاؤنڈیشن
نوبیل انعامات دینے کے لیے سویڈن اور ناروے میں 2 مختلف تقریبات منعقد کی گئیں—فوٹو: نوبیل فاؤنڈیشن

دنیا کا سب سے معتبر ایوارڈ دینے والی سویڈن کی سویڈش اکیڈمی آف نوبیل پرائز نے سال 2019 کے نوبیل انعام جیتنے والے افراد کو ان کے انعامات سے نواز دیا۔

نوبیل کمیٹی نے رواں برس اکتوبر میں 6 کیٹیگریز میں نوبیل انعامات دینے کا اعلان کیا تھا۔

کمیٹی نے نوبیل انعام جیتنے والی شخصیات کو 10 دسمبر کو منعقد ہونے والی 2 مختلف تقریبات میں انعامات سے نوازا۔

نوبیل کمیٹی کے مطانق انعامات تقسیم کرنے کی 2 مختلف تقریبات سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم سمیت یورپی ملک ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں منعقد کی گئیں۔

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں منعقد کی جانے والی تقریب میں صرف امن کا نوبیل انعام دیا گیا جو پہلی بار ایتھوپیا کے کسی بھی شخص کو دیا گیا۔

امن کا نوبیل انعام ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کو دیا گیا جنہوں نے اپنے ملک اور ایریٹیریا کے درمیان خانہ جنگی کا خاتمہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

1998 سے 2000 کے دوران ایتھوپیا اور ایریٹیریا کے درمیان سرحدی جنگ لڑی گئی تھی اور کئی سال تک دونوں ملکوں کے درمیان جاری رہنے والی دشمنی کے بعد جولائی 2018 میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بحال ہو گئے تھے اور اس کا کریڈٹ وزیر اعظم ابی احمد کو دیا جاتا ہے۔

ابی احمد کی امن کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے سویڈن کی نوبیل کمیٹی نے انہیں امن کا نوبل انعام دیا، وہ یہ ایوارڈ جیتنے والی ایتھوپیا کی پہلی شخصیت ہیں۔

اسی طرح دیگر پانچ کیٹیگریز کے نوبل انعامات تقسیم کرنے کے لیے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی، جہاں ’ادب، اقتصادیات، طب، کیمیا اور طبیعات کے شعبوں میں انعام جیتنے والی شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

اس سال طبیعات (فزکس) کا ایوارڈ سوئٹزرلینڈ اور امریکا کے تین سائسندانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا، یہ انعام امریکی نژاد کینیڈین سائنسدان جیمز پیبلز و سوئٹزرلینڈ کے سائنسدانوں مائیکل میئر اور دیبر کوئلوز کو دیا گیا۔

اسی تقریب میں کیمسٹری کا نوبیل انعام بھی شترکہ طور پر امریکا، برطانیہ اور جاپان تین سائنسدانوں کو دیا گیا، اس بار یہ ایوارڈ امریکی سائسندان 97 سالہ جان گڈناف، جاپانی سائنسدان آکرا یوشینو و برطانوی سائسندان ایم اسٹینلی وٹنگھم کو دیا گیا۔

اس سال طب کا نوبیل انعام آکسفورڈ یونیورسٹی کے سر پیٹر ریٹکلیف، ہارورڈ یونیورسٹی کے ولیم کیالین اور جونز ہوپکنز یونیورسٹی کے گریگ سمینزا دیا گیا۔

اس سال ایوارڈ تقریب میں ادب کے 2 سال کے نوبیل انعام دیے گئے، کیوں کہ گزشتہ برس اکیڈمی میں جنسی ہراسانی کے الزامات آنے کی وجہ سے ادب کا نوبیل انعام نہیں دیا گیا تھا اور گزشتہ سال کا انعام بھی اس سال دیا گیا۔

سال 2018 کا ادب کا نوبیل انعام پولینڈ کی خاتون لکھاری و ناول نگار 57 سالہ اولگا توکارزک اور 2019 کا ادب کا نوبیل انعام آسٹریا کے ناول نگار و لکھاری 76 سالہ پیٹر ہینڈ کو دیا گیا۔

تقریب میں اقتصادیات کا نوبیل انعام فرانسیسی و بھارتی نژاد تین امریکی ماہرین کو دیا گیا، یہ انعام میاں اور بیوی 46 سالہ ایستھر ڈوفلو اور 58 سالہ بھارتی نژاد ابھیجیت بینر سمیت 54 سالہ مائیکل کریمر کو دیا گیا، تینوں کا تعلق امریکا سے ہے، تاہم انعام حاصل کرنے والے میاں اور بیوی بھارتی و فرانسیسی نژاد ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں