چند دن زیادہ وقت بیٹھنا بھی صحت کے لیے تباہ کن

13 دسمبر 2019
یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی لوگ زیادہ چلنے پھرنے کی بجائے بیٹھے یا لیٹے رہنے کو ترجیح دینے لگتے ہیں مگر یہ سستی چند دنوں میں صحت کو بہت زیادہ نقصان پہنچاسکتی ہے۔

یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

لیورپول یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ محض 2 ہفتے تک جسمانی سرگرمیوں کو محدود کرنا (1500 قدم روزانہ) بھی درمیانی عمر کے افراد کے مسلز کے حجم میں نمایاں کمی لانے کے ساتھ جسمانی چربی کی شرح خصوصاً پیٹ اور کمر کے ارگرد میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

زیادہ اہم بات یہ ہے کہ مسلز ٹشوز میں چربی بڑھنے سے ان کی مضبوطی میں کمی آتی ہے جبکہ یہ سست طرز زندگی ہڈیوں کی منرل کثافت کو بھی کم کرتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران نوجوانوں اور بزرگ افراد کی جسمانی سرگرمیاں 15 دن کے لیے روزانہ 1500 قدم تک محدود کرنے پر توجہ دی گئی۔

ایسا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب وہ بیمار ہوں، موسم کی شدت زیادہ ہو یا کوئی تہوار یا تعطیلات وغیرہ ہوں۔

26 نوجوانوں اور 21 بزرگ افراد پر مشتمل دونوں گروپس تحقیق کے آغاز سے قبل جسمانی طور پر لگ بھگ یکساں متحرک تھے یعنی 10 ہزار قدم روزانہ۔

پھر ان افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ 2 ہفتے تک روزانہ 1500 قدم تک سرگرمیوں کو محدود کرلیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ اتنا کم عرصہ بھی جسمانی طور پر متحرک نہ ہرنا مسلز اور ہڈیوں کو کمزور بنانے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے خصوصاً بزرگ افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں جو پہلے ہی کمزور ہوتے ہیں یا ان کی صحت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

اس عرصے میں کمر کے ارگرد چربی بھی بڑھ جاتی ہے اور بہت عرصے تک برقرار رہ سکتی ہے جس سے ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اگرچہ نتائج جسے معلوم ہوا کہ مسلز کا حجم، مضبوط اور ہڈیوں کی موٹائی نوجوانوں اور بزرگوں دونوں میں یکساں حد تک کم ہوئی جبکہ دونوں گروپس کے مسلز اور کمر کے ارگرد یکساں مقدار مٰں ہی چربی چڑھ گئی، مگر بزرگوں میں اس کے اثرات زیادہ نمایاں تھے۔

عمر بڑھنے سے مسلز اور ہڈیوں کے حجم میں کمی اور چربی میں اضافہ قدرتی ہوتا ہے اور جسمانی سرگرمیاں کم کرنے سے یہ عمل تیز ہوجاتا ہے جس سے مختلف امراض کا امکان بڑھتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کا کہنا تھا کہ نتائج اس لیے اہم ہیں کیونکہ اب لوگوں کی اوسط عمر بڑھ چکی ہے مگر امراض کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مختصر وقت تک سست طرز زندگی بھی ہماری صحت پر سنگین اثرات مرتب کرسکتا ہے اور ضروری ہے کہ اگر جسم جانا مشکل ہے تو کم از کم روزانہ 10 ہزار قدم چلنا ہی عادت بنالیں تاکہ مسلز اور ہڈیوں کی صحت کو تحفظ کے ساتھ جسم میں صحت مند سطح پر چربی کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں