ایل این جی ریفرنس: شیخ رشید سابق وزیر اعظم شاہد خاقان کے خلاف گواہ بن گئے

17 دسمبر 2019
ایل این جی ریفرنس میں ملزمان پر قومی خزانے کو 47ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے— فائل فوٹو: ڈان
ایل این جی ریفرنس میں ملزمان پر قومی خزانے کو 47ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا ہے— فائل فوٹو: ڈان

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہ بن گئے ہیں اور وہ احتساب عدالت میں گواہی دیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے 8 ہزار صفحات پر مشتمل ایل این جی ریفرنس باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا۔

مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی، دیگر کےخلاف ایل این جی ریفرنس سماعت کیلئے منظور

ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق منیجنگ ڈائریکٹر شیخ عمران الحق اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے سابق چیئرمین سعید احمد خان سمیت 10 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔

سابق وزیراعظم کے خلاف اس مقدمے میں شیخ رشید پہلے گواہ کے طور پر سامنے آئے ہیں اور احتساب عدالت میں بطور شکایت کنندہ پہلے گواہ کے طور پر گواہی دیں گے۔

اس کے علاوہ وزارت توانائی کے چار افسران بھی شاہد خاقان عباسی کے خلاف گواہی دیں گے جن میں محمد حسن بھٹی، نواز احمد ورک، عبدالرشید جوکھیو اور عمر سعید شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد خاقان کے خلاف ایل این جی ریفرنس دو ہفتے میں دائر کیا جائے گا، نیب

استغاثہ کے گواہوں کی فہرست میں قائم مقام جنرل منیجر سوئی سدرن گیس فصیح الدین اور ڈائریکٹر پورٹ قاسم اتھارٹی جمیل اجمل بھی شامل ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیب اس ریفرنس کی سماعت کے دوران مجموعی طور پر 59گواہان عدالت میں پیش کرے گا۔

خیال رہے کہ کیس کے دونوں مرکزی ملزمان شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسمٰعیل اس کیس کے سلسلے میں 4 ماہ سے زیر حراست ہیں جبکہ عمران الحق نے دو ہفتے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔

مذکورہ ریفرنس میں نامزد ملزمان میں سے 2 وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں جبکہ نیب ذرائع کے مطابق اس اسکینڈل میں 20 ارب روپے کی کرپشن کی گئی۔

مزید پڑھیں: نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایک اور ریفرنس کی سفارش کردی

ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے 2015 سے ستمبر 2019 تک ایک کمپنی کو 21 ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا، جس سے 2029 تک قومی خزانے کو 47 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

ایل این جی ریفرنس میں کہا گیا کہ معاہدے کے باعث عوام پر گیس بل کی مد میں 15 سال کے دوران 68 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں