کیا آپ یقین کریں گے کہ ایک مسافر طیارہ ائیرپورٹ سے اڑان بھرے اور فضا میں 8 گھنٹے رہنے کے بعد صرف 85 میل دور جاکر اترے؟

مگر ایسا واقعی ہوا اور جرمنی سے امریکا جانے والی پرواز فضا میں 8 گھنٹے رہنے کے باوجود 85 میل دور لینڈ کرسکی۔

جرمن فضائی کمپنی لوفتھانزا کی فرینکفرٹ سے نیویارک جانے والی پرواز کے ساتھ یہ گزشتہ ہفتے ہوا تھا جسے ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی کی وجہ سے واپس لوٹنا پڑا۔

اس طیارے نے 8 گھنٹے تک پرواز کی مگر آخر میں اسے کولون میں اتارا گیا جو کہ فرینکفرٹ سے 85 میل دور ہے۔

یہ پرواز فرینکفرٹ ائیرپورٹ سے مقامی وقت کے مطابق شام 5:53 پر 9 دسمبر کو روزانہ ہوئی اور 4 گھنٹے بعد اسے واپس گھمانا پڑا اور یہ رات ایک بج کر 53 منٹ پر کولون ائیرپورٹ پر اتری۔

کمپنی کے ترجمان کے مطابق یہ طیارہ آئرلینڈ کے قریب پہنچا تھا جب عملے کو ہائیڈرولک سسٹم میں خرابی کا علم ہوا اور اسے واپس گھمانے کا فیصلہ ایمرجنسی نہیں بلکہ احتیاطی قدم کے طور پر کیا گیا۔

مگر چونکہ فرینکفرٹ ائیرپورٹ رات 11 بجے سے صبح 5 بجے تک بند تھا تو اس کا رخ کولون کی جانب کیا گیا اور مسافروں کو بسوں میں واپس فرینکفرٹ پہنچایا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ کچھ مسافروں کو دوبارہ اسی پرواز میں بھیجا گیا جبکہ دیگر مسافر جن کی منزل نیویارک نہیں تھی، انہیں مختلف پروازوں سے روزانہ کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ ماہ کے ایل ایم کی پرواز کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا اور 11 گھنٹے تک فضا میں رہنے کے بعد مسافروں کو وہاں ہی اتارا گیا جہاں سے ان کے سفر کا آغاز ہوا تھا اور اس کی وجہ آتش فشاں کا پھٹنا تھا۔

کے ایل ایم کی پرواز ایمسٹرڈیم سے کینیڈا جارہی تھی جب عملے کو معلوم ہوا کہ میکسیکو میں آتش فشاں پھٹ گیا ہے اور پرواز وہاں لینڈ نہیں کرسکتی، تو اسے واپس گھما کر ایمسٹرڈیم میں اتارا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں