خواتین پر گھریلو تشدد کے خاتمے کی مہم ’رکو اور روکو‘

18 دسمبر 2019
رکو اور روکو مہم کو امریکی قونصلیٹ خانے کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے—اسکرین شاٹ
رکو اور روکو مہم کو امریکی قونصلیٹ خانے کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے—اسکرین شاٹ

معروف گلوکار و کامیڈین علی گل پیر یوں تو ماضی میں بھی سماجی مسائل اور خواتین پر تشدد اور ان کی خود مختاری کے حوالے سے آواز اٹھاتے دکھائی دیتے ہیں۔

تاہم اب انہوں نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ خانے کے تعاون سے شروع کی گئی مہم ’رکو اور روکو‘ کے سلسلے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو اس مہم کا حصہ بننے کا کہا ہے۔

علی گل پیر نے سوشل میڈیا کے ذریعے خواتین پر گھریلو تشدد کو روکنے کی مہم کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو اس مہم کا حصہ بننے کا کہا۔

علی گل پیر نے اپنے انسٹاگرام ویڈیو پر شیئر کرتے ہوئے خواتین پر گھریلو تشدد کو روکنے کی مہم کے لیے ہیش ٹیگ ’رکو اور روکو‘ بھی استعمال کیا اور مداحوں سے کہا کہ وہ اپنے پڑوس یا ارد گرد میں خواتین پر ہونے والے تشدد پر خاموشی توڑ دیں۔

علی گل پیر نے خاتون پر تشدد کرنے کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم سب صنفی تفریق پر مبنی تشدد کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں اور ہمیں ایسا کرنا بھی چاہیے۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی پر بھی صنفی بنیادوں پر ہونے والے تشدد کے بارے میں سوچنا، اس پر بات کرنا، اسے روکنے کےلیے کوشش کرنے سمیت دیگر عملی اقدامات اٹھانے چاہئیں۔

گلوکار نے جو مخصتر ویڈیو شیئر کی اس میں ایک شوہر کو اپنی اہلیہ پر تشدد کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ویڈیو میں بیوی پر تشدد کرنے والے شوہر کا کردار کاشف حسین نے ادا کیا جب کہ تشدد برداشت کرنے والی بیوی کا کردار مہربانو نے ادا کیا۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ گلوکار علی گل پیر اپنے گھر میں دوست سے فون پر بات کرتے ہیں کہ ان کے پڑوسی گھر میں جھگڑا شروع ہوجاتا ہے اور شوہر ایک بار پھر اپنی بیوی کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کرتا ہے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہےکہ علی گل پیر اپنے دوست کو فون پر بتاتے ہیں کہ یہ روز کا معمول ہے، تاہم بعد ازاں وہ فون بند کرکے تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کو دیکھنے کے بعد دوروزانہ بند کرکے پولیس کو بلاتے ہیں۔

ویڈیو کے آخر میں دکھایا گیا ہے کہ گلوکار بیوی پر تشدد کرنے والے شوہر کے دروازے کی گھنٹی بجا کر انہیں کہتے ہیں کہ پولیس انہیں نیچے بلا رہی ہے۔

ویڈیو کے آخر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر تین میں سے ایک خاتون گھریلو تشدد کا شکار بنتی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں