مظفر گڑھ: بچے سے 'بدفعلی' کے الزام پر مؤذن گرفتار

اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2019
ملزم نے بچے کو خاموش رہنے کے لیے 10 روپے بھی دیے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
ملزم نے بچے کو خاموش رہنے کے لیے 10 روپے بھی دیے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں پولیس نے مبینہ طور پر ایک بچے کے ساتھ بدفعلی کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

علاوہ ازیں پولیس نے متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں تھانہ سیت پور میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 377 کے تحت واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی۔

ایف آئی آر کے مطابق شکایت کنندہ کا بیٹا صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب دربار شریف سے ملحقہ مسجد میں قرآن پاک پڑھنے گیا تھا لیکن غیر معمولی طور پر وہ روتے ہوئے واپس آگیا اور اپنے والد اور دیگر کو وہاں پیش آنے والے واقعے کے بارے میں بتایا۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: 5 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار

مذکورہ واقعے کی ایف آئی آر کے مطابق ملزم روزانہ مسجد میں نماز پڑھنے آتا ہے اور وہ مؤذن بھی ہے۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ ملزم، بچے کو تدریس قرآن کے کمرے کے باہر دربار شریف کے کمرے میں لے کر گیا، جہاں اس نے مبینہ طور پر اس کے ساتھ بدفعلی کی اور بچے کو خاموش رہنے کے لیے 10 روپے بھی دیے لیکن بچے نے اسے لینے سے منع کردیا اور گھر واپس آگیا۔

علاوہ ازیں سیت پور تھانے کے ایس ایچ او ملک شریف مالانا کا کہنا تھا کہ پولیس نے اطلاع ملتے ہی ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 6 سالہ بچے سے 'بدفعلی' کا مقدمہ درج

واضح رہے کہ رواں ماہ 5 دسمبر کو مظفر گڑھ کی تحصیل کوٹ ادو میں محمود کوٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک ملزم نے 5 سالہ بچی کو ریپ کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد پولیس نے بچی کے دادا کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

اس سے قبل 3 دسمبر کو مظفر گڑھ میں 6 سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا، مذکورہ بچہ بھی دکان سے کچھ خریدنے کے لیے گھر سے نکلا تھا جسے کافی دیر گزرنے پر گھر والوں نے تلاش کیا تو علم ہوا کہ اسے جنسی بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

علاوہ ازیں اگست میں مظفر گڑھ میں 15 سالہ نابینا لڑکی کو پڑوسی کی جانب سے ریپ کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس کا ابتدا میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں