افغانستان: طالبان کے حملے میں امریکی فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 24 دسمبر 2019
ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل میں دھماکے کے نتیجے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد مذاکرات منسوخ کردیے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل میں دھماکے کے نتیجے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد مذاکرات منسوخ کردیے تھے — فائل فوٹو: اے ایف پی

کابل: طالبان نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کے نتیجے میں ایک فوجی کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں کئی امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے۔

افغانستان میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے نتائج امریکا اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات پر ظاہر ہوسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ستمبر 2019 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل میں دھماکے کے نتیجے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: کابل میں آپریشن کے دوران امریکی فوجی ہلاک

تاہم اب ان مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوچکا ہے جو کابل کے شمال میں واقع بگرام ایئر بیس پر ایک اور حملے کے نتیجے میں روک دیے گئے تھے۔

ادھر ایک واٹس ایپ پیغام میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ’جنگجوؤں نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب افغان صوبے قندوز کے ضلع چاردرہ میں دھماکا خیز مواد سے امریکی گاڑی اڑائی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کے نتیجے میں امریکی اور افغان فوجی زخمی ہوئے تھے۔

قبل ازیں گزشتہ روز امریکی فورسز نے بتایا تھا کہ امریکی سروس کا رکن کارروائی کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'داخلی حملے' میں افغان فورسز کے ہاتھوں 2 امریکی فوجی ہلاک

ایک امریکی عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ فوجی اہلکار اسلحے کے چھپے ہوئے ذخیرے کا معائنہ کررہا تھا کہ دھماکا ہوگیا۔

عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فوجی کی ہلاکت کسی حملے کے نتیجے میں نہیں ہوئی جس کا دشمن (طالبان) نے دعویٰ کیا۔

خیال رہے کہ صوبہ قندوز افغانستان کے شمالی علاقے میں واقع ہے اور بارہا ان جنگجوؤں کے حملوں کا شکار ہے جو اس شہر پر قبضے کی کوشش بھی کرتے رہے ہیں۔

مہلک ترین سال

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد رواں برس افغانستان میں امریکی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔

ان ہلاکتوں کے باعث 2014 کے اختتام پر فوجی آپریشنز سرکاری طور پر ختم ہونے کے بعد سے لے کر اب تک 2019 امریکی فوجیوں کے لیے مہلک ترین سال رہا ہے۔

ہلاکتوں کی مذکورہ تعداد افغانستان کے اکثر حصوں میں برقرار سیکیورٹی کی خراب صورتحال کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہاں یہ یاد رہے کہ اکتوبر 2001 میں امریکا کی قیادت میں شروع کی گئی جنگ سے لے کر اب تک افغانستان میں 2400 کے قریب امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں