ایل او سی: بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2جوان شہید، جوابی کارروائی میں 3بھارتی فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2019
دیوا سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 جوان شہید ہوئے— فوٹو: آئی ایس پی آر
دیوا سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 جوان شہید ہوئے— فوٹو: آئی ایس پی آر

لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے جبکہ پاکستان نے بھرپور جوابی کارروائی میں 3 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں بتایا کہ ’ گزشتہ 36 گھنٹے سے ایل او سی پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’حاجی پیر سیکٹر میں پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کے نتیجے میں ایک صوبیدار سمیت 3 بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا جبکہ اس دوران کچھ بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے‘۔

مزید پڑھیں: ایل او سی: پاک فوج کا بھارتی اشتعال انگیزی پر بھرپور جواب

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دیوا سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے نائب صوبیدار کانڈیرو اور سپاہی احسان شہید ہوگئے۔

اس سے قبل 23 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی اور کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) مظفر آباد کا دورہ کیا تھی، سی ایم ایچ میں انہوں نے بھارتی اشتعال انگیزیوں سے زخمی ہونے والوں کی عیادت کی تھی۔

کنٹرول لائن پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ 'امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے اور کشمیر پر کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔'

واضح رہے کہ آرمی چیف کا ایل او سی کا دورہ اور کشمیر کے حوالے سے یہ بیان بھارت کی طرف سے ایک بار پھر کنٹرول لائن پر اشتعال انگیزیوں میں اضافے کے بعد سامنے آیا تھا۔

خیال رہے کہ 22 دسمبر کو پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کا بھرپور جواب دیا تھا۔

اس حوالے سے آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اشتعال انگیزی کے جواب میں دیوا سیکٹر پر بھارتی پوسٹوں کے تباہ ہونے اور بھارتی فوجیوں کے بھاری جانی نقصان کی اطلاعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کنٹرول لائن پر بھارتی اشتعال انگیزی سے 2 افراد جاں بحق

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کرن اور وادی نیلم میں بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کے برعکس فائرنگ کا کوئی بڑا تبادلہ نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ19 دسمبر کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے نوجوان سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ چند روز قبل بھارتی آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر حالات کسی بھی وقت کشیدہ ہوسکتے ہیں۔

بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ‘ہم (بھارتی فوج) کسی بھی قسم کی کشیدگی نے نمٹنے کے لیے تیار ہیں'۔

اس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ کہ پاکستانی افواج کسی بھی قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

بعد ازاں 21 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان نے سخت بیان جاری کرتے ہوئے عالمی برادری کو خبردار کیا تھا کہ اگر بھارت کی جانب سے کوئی 'جعلی آپریشن' کرنے کی کوشش کی گئی تو 'پاکستان کے پاس منہ توڑ جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا'۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں