امریکی صدر نے پاکستان کیلئے فوجی تربیتی پروگرام بحالی کی توثیق کردی

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2020
ایلس ویلز نے بتایا کہ مجموعی طور پر پاکستان کی فوجی امداد  معطل رہے گی— فائل فوٹو / اے ایف پی
ایلس ویلز نے بتایا کہ مجموعی طور پر پاکستان کی فوجی امداد معطل رہے گی— فائل فوٹو / اے ایف پی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے لیے انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پروگرام (آئی ایم ای ٹی) بحال کرنے کے فیصلے کی توثیق کر دی۔

امریکا کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا گیا کہ 'مشترکہ ترجیحات کے لیے عسکری سطح پر تعاون کو فروغ دینے اور امریکا کی قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے لیے فوجی تربیتی پروگرام بحال کرنے کی توثیق کردی ہے۔'

تاہم ان کا کہنا تھا کہ 'مجموعی طور پر پاکستان کی فوجی امداد معطل رہے گی۔'

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کے معتبر ملٹری ٹریننگ اور تعلیمی پروگرام میں پاکستان کی شرکت کی بحالی کی منظوری دی تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پروگرام میں شرکت کی منظوری ایک سال سے زائد عرصے تک معطلی کے بعد دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا کا پاکستان کیلئے فوجی ٹریننگ پروگرام بحال کرنے کا فیصلہ

انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔

پروگرام میں پاکستان کی شرکت بحال کرنے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان رواں سال ہونے والی ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں گرمجوشی کو ظاہر کرتا ہے۔

واشنگٹن، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے لیے اس کے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مدد اور سہولت فراہم کرنے پر بھی پاکستان کا معترف ہے۔

انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام امریکی محکمہ خارجہ کے زیر انتظام منعقد کیا جاتا ہے۔

یہ امریکا کی جانب سے پاکستان کی تقریباً 2 ارب ڈالر کی فوجی امداد پروگرامز کا ایک چھوٹا حصہ ہے، یہ امداد جنوری 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اچانک جاری کیے گئے حکم کے بعد معطل کردی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے پاکستان کی عسکری امداد روک دی

گزشتہ سال کے اوائل میں کالعدم جیش محمد گروپ کی طرف سے پلوامہ میں حملے میں بھارتی پیرا ملٹری کے 40 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد امریکی حکام نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین سے حملے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے ای میل پر پروگرام کی بحالی کے حوالے سے کہا تھا کہ 'ٹرمپ کے 2018 کے سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کے فیصلے سے ان پروگرامز کو رعایت دی گئی ہے جو امریکا کے سیکیورٹی مفاد میں ہیں، جبکہ پاکستان کی آئی ایم ای ٹی میں شرکت کی بحالی کا فیصلہ بھی یہی ایک رعایت ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'اس پروگرام سے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ترجیحات کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے کا موقع ملتا ہے، جبکہ ہم علاقائی سیکیورٹی اور استحکام بڑھانے کے لیے اس طرح کے ٹھوس اقدامات جاری رکھیں گے۔'

خیال رہے کہ 'آئی ایم ای ٹی' پروگرام کے تحت غیر ملکی فوجی افسران 'یو ایس آرمی وار کالج' اور 'یو ایس نیول وار کالج' جیسے امریکی فوجی تعلیمی اداروں میں تربیت حاصل کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں