امریکا کا پاکستان کیلئے فوجی ٹریننگ پروگرام بحال کرنے کا فیصلہ

20 دسمبر 2019
یہ پروگرام پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں ستون کی حیثیت رکھتا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
یہ پروگرام پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں ستون کی حیثیت رکھتا ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کے معتبر ملٹری ٹریننگ اور تعلیمی پروگرام میں پاکستان کی شرکت کی بحالی کی منظوری دے دی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی پروگرام میں شرکت کی منظوری ایک سال سے زائد عرصے تک معطلی کے بعد دی گئی ہے۔

انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام (آئی ایم ای ٹی) ایک دہائی سے زائد عرصے سے پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔

پروگرام میں پاکستان کی شرکت بحال کرنے کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے درمیان رواں سال ہونے والی ملاقاتوں کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں گرمجوشی کو ظاہر کرتا ہے۔

واشنگٹن، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے لیے اس کے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں مدد اور سہولت فراہم کرنے پر بھی پاکستان کا معترف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے پاکستان کی عسکری امداد روک دی

امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات چند ماہ کی تعطلی کے بعد حال میں بحال ہوئے ہیں، امریکی حکام یہ الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ طالبان کو پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی سے پناہ اور دیگر امداد ملتی ہے تاہم اسلام آباد اس الزام کو مسترد کرتا ہے۔

انٹرنیشنل ملٹری ایجوکیشن اور ٹریننگ پروگرام امریکی محکمہ خارجہ کے زیر انتظام منعقد کیا جاتا ہے۔

یہ امریکا کی جانب سے پاکستان کی تقریباً 2 ارب ڈالر کی فوجی امداد پروگرامز کا ایک چھوٹا حصہ ہے، یہ امداد جنوری 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اچانک جاری کیے گئے حکم کے بعد معطل کردی گئی تھی۔

رواں سال کے اوائل میں کالعدم جیش محمد گروپ کی طرف سے پلوامہ میں حملے میں بھارتی پیرا ملٹری کے 40 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد امریکی حکام نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی سرزمین سے حملے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے۔

امریکی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے ای میل پر کہا کہ 'ٹرمپ کے 2018 کے سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کے فیصلے سے ان پروگرامز کو رعایت دی گئی ہے جو امریکا کے سیکیورٹی مفاد میں ہیں، جبکہ پاکستان کی آئی ایم ای ٹی میں شرکت کی بحالی کا فیصلہ بھی یہی ایک رعایت ہے۔'

مزید پڑھیں: امریکا نے پاکستان کیلئے 25 کروڑ ڈالر سے زائد عسکری امداد روک دی

انہوں نے کہا کہ 'اس پروگرام سے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ترجیحات کے تحت دوطرفہ تعاون بڑھانے کا موقع ملتا ہے، جبکہ ہم علاقائی سیکیورٹی اور استحکام بڑھانے کے لیے اس طرح کے ٹھوس اقدامات جاری رکھیں گے۔'

ایک اور امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ 'پاکستان، امریکا بھیجنے کے لیے افسران کے انتخاب کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔'

تاہم اس پروگرام کی بحالی کانگریس کی منظوری سے بھی مشروط ہے۔

واضح رہے کہ 'آئی ایم ای ٹی' پروگرام کے تحت غیر ملکی فوجی افسران 'یو ایس آرمی وار کالج' اور 'یو ایس نیول وار کالج' جیسے امریکی فوجی تعلیمی اداروں میں تربیت حاصل کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں