کراچی: لاپتہ بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا، پولیس

اپ ڈیٹ 06 جنوری 2020
بچے کو طبی امداد دی گئی اور اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز
بچے کو طبی امداد دی گئی اور اہل خانہ کے حوالے کردیا گیا—فوٹو:ڈان نیوز

کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ کورنگی کے علاقے سے مبینہ طور پر لاپتہ 8 سالہ بچے کو آنکھوں میں ایلفی ڈال کر سڑک پر چھوڑ دیا گیا تاہم بچے کو طبی امداد دی گئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 8 سالہ عبدالحنان کورنگی کے علاقے الیاس گوٹھ سے صبح 8 بجے مبینہ طور پر لاپتہ ہو گئے تھے جبکہ بچے کو شہریوں نے سندھ گورنمنٹ ہسپتال کورنگی منتقل کر دیا تھا لیکن بچے کے ورثا اطلاع ملنے پر عوامی کالونی تھانے پہنچ گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچے کے گمشدہ ہونے پر پولیس رپورٹ بھی درج کرائی گئی تھی جبکہ ہسپتال میں طبی امداد کے بعد بچے کو صارم برنی ویلفیئر ٹرسٹ کے حوالے کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں بچوں کے اغواء کی خبریں افواہ قرار

پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد عوامی کالونی تھانے میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔

بچے کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ عبدالحنان گزشتہ روز صبح ساڑھے 8 بجے الیاس گوٹھ میں واقع اپنے گھر سے باہر نکلنے کے بعد لاپتہ ہوگیا تھا جس کا مقدمہ ابراہیم حیدری تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

بچے کی والدہ نے کہا کہ میرے چھ بچے ہیں اور عبدالحنان صبح ساڑھے آٹھ بجے دس روپے لے کر گھر سے باہر نکلا تھا جبکہ لاپتہ ہونے کے بعد ہم نے اپنی مدد اپ کے تحت تلاش شروع کردی تھی اور رات کو گیارہ بجے میرے بیٹے کے پاس فون آیا اور بتایا گیا بچہ مل گیا ہے۔

انہوں نے بچے کے علاج کے لیے حکومتی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'میری کسی سے کوئی دشمنی نہیں جبکہ بچے کی موجودہ حالت کے بعد مدد کے لیے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔'

مزید پڑھیں:ڈیفنس سے اغوا ہونے والی طالبہ دعا منگی گھر واپس پہنچ گئیں

صارم برنی نے اس حوالے سے کہا کہ بچے کا میڈیکل کرایا جائے گا اور بچے کے اہل خانہ کو مکمل معاونت فراہم کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بچے کی آنکھوں میں ایلفی ڈالنے سے شبہ ہوتا ہے کہ اغوا کرنے والا کوئی اپنا تھا۔

یاد رہے کہ کراچی میں گزشتہ برس اگست میں بچوں کے اغوا کے حوالے سے افواہیں گردش کررہی تھیں جس پر شہریوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا تھا تاہم پولیس نے تحقیقات کے بعد کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں