وزیر اعظم کی وزیر خارجہ کو سعودیہ، امریکا، ایران کے دوروں کی ہدایت

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2020
عمران خان نے کہا کہ پاکستان امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے—فائل فوٹو
عمران خان نے کہا کہ پاکستان امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے—فائل فوٹو

وزیر اعظم عمران خان نے امریکا اور ایران کے مابین پیدا ہونے والے کشیدہ حالات کے پیش نظر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو سعودی عرب، ایران اور امریکا کے دوروں کی ہدایت کردی۔

عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ 'میں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ریاض، تہران اور واشنگٹن کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ہدایت کی ہے۔'

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ 'چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ ان ممالک کے فوجی رہنماؤں سے ملاقات کریں'۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وزیر خارجہ اور آرمی چیف ان ممالک کو واضح پیغام دیں گے کہ 'پاکستان امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن اسلام آباد کسی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد تہران نے امریکا کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔

مزید پڑھیں: ایران: جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کےدوران بھگدڑ، 56 افراد ہلاک

ایران نے قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں بدھ کو عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر 15 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔

علاوہ ازیں ایرانی پاسداران انقلاب نے سخت الفاظ میں امریکا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے خلاف کسی بھی اقدام یا جارحیت کی گئی تو مزید تکلیف دہ اور بھرپور ردعمل دیے جائیں گے۔

بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈر ٹرمپ نے ایران کی جانب سے کسی بھی کارروائی کی صورت میں ایرانی ثقافتی اور مقدس مقامات کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی تھی، تاہم پینٹاگون نے امریکی صدر کے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی ایران کو خبردار کیا کہ اگر اس نے ان کے ملک پر حملہ کیا تو وہ جواب میں اسے 'زوردار دھچکہ' دے گا۔

بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ 'ہم پر جو بھی حملہ کرے گا اسے جواب میں زور دار دھچکہ لگے گا۔'

اس سے قبل ایران کے ایک سینئر عہدیدار نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران کے جواب میں واشنگٹن نے اگر مزید فوجی کارروائی کی تو اسرائیل کے شہروں حائفہ اور تل ابیب کو 'راکھ کے ڈھیڑ' میں بدل دیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں