لندن میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر صرف فیصلے سے آگاہ کیا گیا، خواجہ آصف

09 جنوری 2020
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا الیکشن پر اعتراض ہے اور دھاندلی سے منتخب شخص سلیکٹڈ ہوتا ہے —فائل فوٹو: ٹوئٹر
خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا الیکشن پر اعتراض ہے اور دھاندلی سے منتخب شخص سلیکٹڈ ہوتا ہے —فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ لندن پہنچنے پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت سے متعلق پارٹی فیصلے سے آگاہ کردیا تھا۔

نجی چینل 'اے آر وائی' کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' میں خواجہ آصف نے تسلیم کیا کہ ہمیں آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق پارٹی پالیسی تھمادی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر اپنی ترامیم پیش کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ 'مجھے اس پر پشیمانی نہیں کہ جو لندن سے ہدایت ملیں میں نے اس کو پورا کیا اور (پاکستان) میں پارٹی رہنماؤں کے سامنے سابق وزیراعظم کی بات من و عن بیان کردی'۔

ساتھ ہی خواجہ آصف نے اقرار کیا کہ لندن میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات شیئر نہ کرنے سے متعلق قرآن پر حلف لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر کس نے اختلاف کیا اور کس نے حمایت کی، اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 'ہمارا الیکشن پر اعتراض ہے اور دھاندلی سے منتخب شخص سلیکٹڈ ہوتا ہے'۔

تاہم وہ اس بات پر جواب دینے سے قاصر رہے کہ اگر ایک منتخب شخص 'سلیکٹڈ' تھا تو 'سلیکٹر' کون تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 قومی اسمبلی سے منظور

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 'بل کی حمایت کرنے سے پارٹی نظریہ متاثر نہیں ہوا'۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز پارٹی اجلاس میں مجھ پر بہت تنقید ہوئی اور لوگوں نے کہا کہ 'کون سے میاں صاحب کی بات کر رہے ہیں آپ، میں نے جواب دیا کہ بڑے میاں صاحب کی'۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ جو لوگ نواز شریف کے بیانیہ پر تنقید کر رہے ہیں وہ ووٹ کو عزت کی بات کرنے والے نواز شریف کی قربانیاں بھی دیکھیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ 'سیاست میں کوئی راستے بند نہیں ہوتے'۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ عوامی رائے ہمارے خلاف جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پارٹی کے اجلاس میں جو میں نے کہا اس پر سب کو رضا مند کرنے کی کوشش کی'۔

مزید پڑھیں: جے یو آئی کی مجلس عاملہ کا آرمی ایکٹ میں ترمیم کی مخالفت کا فیصلہ

خواجہ آصف نے کہا کہ 'گزشتہ روز منظور ہونے والے بل سے متعلق پارٹی نے جو فیصلہ کیا میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں'۔

مشاورت کے عمل میں مریم نواز کو شامل نہ کرنے پر ان کے ناراض ہونے سے متعلق سوال پر لیگی رہنما نے کہا کہ 'مجھے نہیں معلوم ہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر قائد اور صدر نے مریم نواز کو مشاورت میں شامل کیا یا نہیں، اس پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا'۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ 'گزشتہ روز پارٹی کے اجلاس میں چار وہ لوگ جو میرے ساتھ لندن میں موجود تھے انہوں نے میرے موقف کی تائید کی تھی جبکہ الزامات تو لگتے رہتے ہیں'۔

مزید پڑھیں: 6 ماہ میں قانون سازی نہ ہوسکی تو آرمی چیف ریٹائرڈ تصور ہوں گے، تفصیلی فیصلہ

انہوں نے کہا پرویز رشید کا اقدام ان کی لیڈر شپ کا معاملہ ہے اور بل کی حمایت کے فیصلے کو یوٹرن نہیں کہوں گا۔

'خلائی مخلوق' اور 'ووٹ کو عزت کو' کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ 'سیاست میں نظریہ اہم ہوتا ہے جس پر ہم قائم ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں