دوران پرواز آگ لگنے کے بعد یوکرینی طیارے نے واپس آنے کی کوشش کی، ایران

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2020
ایران نے میزائل سے متعلق الزام کو مسترد کردیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
ایران نے میزائل سے متعلق الزام کو مسترد کردیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

ایران نے حادثے میں تباہ ہونے والے یوکرین کے مسافر طیارے کے حوالے سے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ دوران سفر مسافر طیارے میں آگ بھڑک جانے کے بعد مدد کے لیے ایک ریڈیو کال بھی نہیں کی گئی جبکہ طیارے نے ایئرپورٹ کے لیے واپس جانے کی کوشش کی تھی۔

ایرانی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز کے کچھ ہی منٹ کے بعد یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائن کے بوئنگ 737 میں اچانک ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی اور وہ گر کر تباہ ہوگیا۔

مزید پڑھیں: ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 176 افراد ہلاک

یوکرین نے کہا تھا کہ وہ سمجھتا ہے کہ مسافر طیارے کو میزائل کے ذریعے مار گرایا یا پھر کوئی دہشت گردی کا واقعہ تھا، تاہم ایران نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

واضح رہے کہ یوکرینی وزیر اعظم نے طیارے میں 176 افراد سوار ہونے کی تصدیق کی تھی جس میں 167 مسافر اور عملے کے 9 اراکین شامل تھے۔

ایرانی عہدیداروں نے ابتدا میں طیارے میں تکنیکی خرابی کو حادثے کی اصل وجہ قرار دیا تھا اور یوکرین کے عہدیداروں نے بھی اس موقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جاری تحقیقات کے دوران قیاس آرائیاں نہیں کریں گے۔

یوکرین کے مسافر طیارے کو ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوجیوں اڈوں پر میزائل حملے کے چند گھنٹے بعد حادثہ پیش آیا تھا۔

واضح رہے کہ 3 جنوری کو امریکا نے عراق کے اندر ایران کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو ڈرون حملے میں ہلاک کردیا تھا جس کے بعد دنوں ممالک نے ایک دوسرے کی تنصیبات پر حملے کی دھمکی دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق تہران کے امام خمینی ایئرپورٹ سے ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد یوکرینی طیارے نے بدھ کی صبح 6 بجکر 12 منٹ پر پرواز شروع کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں مسافر طیارہ گر کر تباہ، 65 افراد ہلاک

رپورٹ اور فلائٹ ٹریکنگ دونوں کے اعداد و شمار کے مطابق بدقسمت طیارہ مغرب کی طرف بڑھتے ہوئے تقریباً 8 ہزار فٹ کی بلندی پر جاپہنچا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ 'پھر کچھ غلط ہوا جبکہ پائلٹ کی جانب سے غیر معمولی حالات کے بارے میں کوئی ریڈیو پیغام بھی نہیں ملا تھا حالانکہ ہنگامی صورتحال میں پائلٹ عام طور پر فوراً ٹریفک کنٹرولرز سے رابطہ کرتے ہیں'۔

اس رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین بشمول اس طیارے کے اوپر سے گزرنے والی ایک اور فلائٹ کے عملے کے مطابق طیارے کو صبح 6 بجکر 18 منٹ پر گرنے سے پہلے شعلوں میں لپکتے دیکھا گیا۔

ایئرپورٹ کے فلائٹ ڈیٹا کے مطابق یوکرین انٹرنیشنل ایئرلائنز کی پرواز 737-800 نے بدھ کے روز اڑان بھرنے کے تقریباً فوراً بعد ہی ڈیٹا بھیجنا بند کردیا تھا۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے 'ارنا' کے مطابق بدقسمت طیارہ تہران سے یوکرین کے دارالحکومت کیف جارہا تھا۔

مزید پڑھیں: تہران میں ایمرجنسی لینڈنگ کے دوران طیارے کو حادثہ، 15 افراد ہلاک

واضح رہے کہ بوئنگ 737-800 دو انجن والا عام طیارہ ہے جو مختصر یا درمیانے فاصلے کی پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، دنیا بھر کی ایئرلائنز 90 کی دہائی میں متعارف کروائے گئے اس طیارے کو ہزاروں کی تعداد میں استعمال کرتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں