پاکستان سٹیزن پورٹل: شکایت کنندگان میں طلبا اور تاجروں کی تعداد سب سے زیادہ

اپ ڈیٹ 12 جنوری 2020
پورٹل پر رجسٹرڈ افراد کی تعداد  13 لاکھ 97 ہزار 5 سو 37 تک پہنچ گئی — فائل فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک پیج
پورٹل پر رجسٹرڈ افراد کی تعداد 13 لاکھ 97 ہزار 5 سو 37 تک پہنچ گئی — فائل فوٹو: پی ٹی آئی فیس بک پیج

اسلام آباد: وزیراعظم آفس سے جاری حالیہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل پر رجسٹرڈ شکایات کنندگان میں طلبا اور کاروباری افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 14 ماہ میں پاکستان سٹیزن پورٹل پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد کی جانب سے کی جانے والی 16 لاکھ 53 ہزار شکایات میں سے 15 لاکھ 9 ہزار (91.32 فیصد ) کا ازالہ کیا جاچکا ہے۔

وزیراعظم آفس سے جاری اعداد و شمار کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اکتوبر 2018 میں شروع کیے گئے پورٹل پر رجسٹرڈ افراد کی تعداد اب 13 لاکھ 97 ہزار 5 سو 37 تک پہنچ گئی ہے جس میں 48 ہزار 3 سو 49 طلبا، 34 ہزار 9 سو 95 کاروباری افراد اور 33 ہزار 2 سو 77 انجینئرز شامل ہیں۔

91.32 فیصد شکایات کا ازالہ کیا گیا—فوٹو: ڈان اخبار
91.32 فیصد شکایات کا ازالہ کیا گیا—فوٹو: ڈان اخبار

پاکستان سٹیزن پورٹل پر رجسٹر دیگر افراد میں 20 ہزار 25 سول سرونٹس، 16 ہزار 4 سو 37 اساتذہ، 14 ہزار 5 سو 79 کارپوریٹ سیکٹر کے ملازمین، 9 ہزار 5 سو 42 مسلح افواج سے، 8 ہزار 8 سو 16 ڈاکٹرز، 4 ہزار 6 سو 16 وکلا، 2 ہزار 9 سو 90 بزرگ شہری اور ریٹائرڈ افراد، 2 ہزار 6 سو 15 سیاسی کارکنان، 2 ہزار 3 سو 9 صحافی اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) سے وابستہ ایک ہزار 6 سو 95 افراد شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل سے 5 لاکھ سے زائد شکایات کا ازالہ

وزیراعظم آفس سے جاری سرکاری دستاویز میں کہا گیا کہ 'شکایات کے ازالے کی 91.32 فیصد شرح سے پاکستان سٹیزن پورٹل لوگوں کی شکایات کے ازالے میں موثر ترین ذریعہ بن گیا ہے اور ساتھ ہی پاکستان کے عوام کی آواز بن گیا ہے'۔

حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اب تک رجسٹرڈ 13 لاکھ افراد کی جانب سے 16 لاکھ 53 ہزاز 45 شکایات درج کی گئیں جن میں سے 15 لاکھ 52 ہزار 5 سو 29 (93.92 فیصد) شکایات پاکستانی شہریوں، 94 ہزار 8 سو 8 اوورسیز پاکستانیوں اور 5 ہزار 6 سو 36 غیر ملکیوں کی جانب سے کی گئیں۔

صوبائی اعداد و شمار کے مطابق پنجاب سے 7 لاکھ 26 ہزار ایک سو 33 (43.93) شکایات درج کی گئیں جن میں سے 6 لاکھ 86 ہزار 2 سو 83 کا کامیابی سے ازالہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹیزن پورٹل: کسٹمز حکام پر اہلکاروں سے گھروں پر ذاتی کام کروانے کا الزام

علاوہ ازیں 5 لاکھ 64 ہزار 2 سو 7 شکایات وفاقی حکومت سے متعلق ہیں جن میں سے 5 لاکھ 27 ہزار 7 سو 79 کو حل کیا جاچکا ہے۔

اسی طرح 10 جنوری تک خیبرپختونخوا سے کی گئی 2 لاکھ ایک ہزار ایک سو 77 شکایات میں سے ایک لاکھ 89 ہزار 4 سو 25 کا ازالہ، بلوچستان سے کی گئی 15 ہزار 3 سو 16 میں 12 ہزار 9 سو 31 کو حل اور سندھ سے کی گئی ایک لاکھ 37 ہزار 9 سو 46 شکایات میں سے 86 ہزار 4 سو 4 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔

اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سٹیزن پورٹل پر صحافیوں کی جانب سے اب تک 11 ہزار ایک سو 51 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 10 ہزار 2 سو 3 شکایات 91 فیصد کی شرح سے حل کی جاچکی ہیں۔

صحافیوں کی جانب سے کی گئی 11 ہزار ایک سو 51 شکایات میں سے 5 ہزار 3 سو 63 پنجاب، 4 ہزار 71 وفاقی حکومت، ایک ہزار 2 خیبرپختونخوا، 5 سو 43 سندھ، 83 بلوچستان، 82 اسلام آباد، 5 گلگت بلتستان اور 2 شکایات آزاد کشمیر کی حکومت سے متعلق تھیں۔

شکایات کی کیٹیگری کے اعداد و شمار کے مطابق 16 لاکھ 53 ہزار 45 شکایات میں سے 3 لاکھ 40 ہزار 3 سو 39 میونسپل سروسز، 2 لاکھ 99 ہزار 701 توانائی، ایک لاکھ 79 ہزار 4 تعلیم، ایک لاکھ 32 ہزار ایک سو 61 انسانی حقوق، ایک لاکھ ایک ہزار ایک سو 53 امن و امان، 97 ہزار 7 سو 64 صحت سے متعلق تھیں۔

علاوہ ازیں 60 ہزار 6 سو شکایات ٹرانسپورٹ، 60 ہزار 4 سو 96 ترقیاتی منصوبوں، 60 ہزار 2 سو زمین اور ریونیو، 52 ہزار 4 سو 27 اوورسیز پاکستانیوں، میڈیا سائبر کرائمز 47 ہزار 2 سو 93، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن 28 ہزار 4 سو 50، ماحولیات اور جنگلات 18 ہزار 4 سو، سرمایہ کاری اور نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی سے متعلق 16 ہزار 6 سو 39 شکایات موصول ہوئیں۔

ڈیٹا کے مطابق 14 ہزار 4 سو 35 شکایات لائسنسز اینڈ سرٹیفکیٹ، 13 ہزار 8 سو 67 زراعت، 11 ہزار 7 سو 84 امیگریشن اینڈ پاسپورٹس، 11 ہزار ایک سو 68 یوتھ افیئرز، 4 ہزار 6 سو 24 فیڈرل بورڈ آف ریونیو، 3 ہزار ایک سو 94 ڈیزاسٹر ایمرجنسی، 5 سو 73 غربت کے خاتمے اور معاشرتی تحفظ، 4 سو 14 بینکنگ اور 2 سو 77 سیکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے متعلق موصول ہوئیں۔

علاوہ ازیں شکایات کے کامیاب ازالہ کرنے والے پہلے 10 افسران میں 93 ہزار 8 سو 36 شکایات کے حل کے ساتھ منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ، 38 ہزار 4 سو 34 کے ساتھ چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) میپکو، 27 ہزار 6 سو 16 کے ازالے کے ساتھ کمپلینٹ مینیجر لیسکو، 22 ہزار 4 سو 6 کے ساتھ سی ای او پیسکو، 21 ہزار 3 سو 31 کےساتھ سی ای او فیسکو، 14 ہزار 2 سو 50 کے ساتھ چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی شامل ہیں۔

ان 10 افسران میں 13 ہزار 3 سو 31 شکایات کے ازالے کے ساتھ سی ای گیپکو، 12 ہزار 9 سو 76 کے ساتھ سی ای او ہیسکو، 11 ہزار 8 سو 4 کے ساتھ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر اور 10 ہزار 2 سو 55 شکایات کے حل کے ساتھ سی ای او سیپکو شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

sheraz Jan 12, 2020 04:04pm
Shame on Govt. all the reports are bogas