پی ٹی ایم کا بنوں میں جلسہ، پختون رہنماؤں سے اتحاد کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2020
جلسے میں شمالی اور جنوبی وزیرستان، پشاور اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی— پی ٹی ایم فیس بک
جلسے میں شمالی اور جنوبی وزیرستان، پشاور اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی— پی ٹی ایم فیس بک

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے خیبرپختونخوا کے شہر بنوں میں جلسے کا انعقاد کیا، جس سے منظور پشتین اور قبائلی اضلاع کے اراکین، قومی اسمبلی علی وزیر اور محسن داوڑ، نے خطاب کیا۔

پی ٹی ایم کا جلسہ اتوار (12 جنوری) کو بنوں کے منڈان پارک میں پی ٹی ایم کے حمایت یافتہ قبائلی اضلاع کے آزاد ارکان محسن داوڑ اور علی وزیر کی گرفتاری کے 7 ماہ کے وقفے کے بعد منعقد کیا گیا۔

جلسے میں شمالی اور جنوبی وزیرستان، پشاور اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع سے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ ایسا اتحاد ہے جو سابق قبائلی علاقوں سے بارودی سرنگوں کے خاتمے کے مطالبے کے علاوہ ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف ایک سچے اور مفاہمتی فریم ورک کے تحت ان کے محاسبے کا مطالبہ کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: پشتون تحفظ موومنٹ کی ریلی سے قبل کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن

خیال رہے کہ علی وزیر اور محسن داوڑ کو 26 مئی 2019 کو شمالی وزیرستان کے علاقے خرقمر میں فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بعدازاں ستمبر 2019 میں پشاور ہائی کورٹ کے بنوں بینچ نے انہیں ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

جلسے کے دوران پی ٹی ایم کی قیادت نے پختون رہنماؤں کو پشتون تحفظ مومنٹ میں شمولیت کے لیے راضی کرنے کے حوالے سے جرگے کی تشکیل کا اعلان کیا تاکہ اس کے کاز کو مضبوط کیا جاسکے اور مشترکہ طور پر پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی جائے۔

اس موقع پر منظور پشتین نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پختونوں کا اتحاد چاہتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پختونوں نے طویل عرصے سے تکالیف برداشت کیں اور اب بھی کررہے ہیں‘، انہوں نے پختون سیاسی رہنماؤں سے متحد ہوجانے کا مطالبہ بھی کیا۔

منظور پشتین نے مزید کہا کہ وہ کسی سیاسی جماعت یا پختون رہنما کی مخالفت نہیں کررہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ’ہم امن اور انصاف چاہتے ہیں لیکن بدقسمتی سے سابق قبائلی پٹی میں ٹارگٹ کلنگز کی نئی لہر دیکھی گئی ہے جبکہ انصاف نہیں کیا جارہا‘۔

منظور پشتین نے مزید کہا کہ پی ٹی ایم کے رہنماؤں کا اپنے حقوق کے لیے لڑنے کا عزم وقت کے ساتھ مضبوط ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: سیکیورٹی چیک پوسٹ پر فائرنگ سے 5 اہلکار زخمی، پاک فوج

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم سیاسی جماعت نہیں ایک سول تحریک ہے اور ہم پختونوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے۔

منظور پشتین نے کہا کہ ’میں یقین دہانی کرواتا ہوں کہ پشتون تحفظ موومنٹ ہر مشکل وقت میں ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی‘۔

علاوہ ازیں قبائلی اضلاع کے اراکین قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے بھی جلسے سے خطاب کیا۔

محسن داوڑ نے کہا کہ ’آج کا بڑا جلسہ ثابت کرتا ہے کہ پی ٹی ایم زندہ ہے اور پختونوں میں مضبوط جڑیں رکھتی ہے‘، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک ’کبھی نہیں رکے گی‘۔

محسن داوڑ نے بارش اور انتہائی سرد موسم کے باوجود جلسے میں شرکت پر حامیوں کا شکریہ ادا کیا۔

علاوہ ازیں جلسے سے ارمان لونی کی بہن نے بھی خطاب کیا، پی ٹی ایم کے نامور رہنما ارمان لونی 2 فروری 2019 کو بلوچستان کے علاقے لورالائی میں دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ رواں برس فروری میں ارمان لونی کی برسی کے موقع پر پی ٹی ایم بلوچستان میں جلسہ کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں