2020 میں پاک ۔ چین تعلقات صرف سی پیک تک محدود نہیں رہیں گے،چینی سفیر

اپ ڈیٹ 15 جنوری 2020
سی پیک پر بھی مغربی میڈیا نے بہت پروپیگنڈا کیا، پاکستان میں تعینات چینی سفیر — فوٹو: ڈان نیوز
سی پیک پر بھی مغربی میڈیا نے بہت پروپیگنڈا کیا، پاکستان میں تعینات چینی سفیر — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ 2020 میں پاک - چین تعلقات و تعاون صرف سی پیک تک محدود نہیں رہے گا بلکہ دفاع سمیت دیگر شعبوں میں بھی آگے بڑھے گا۔

اسلام آباد میں چینی سفارتخانے کے زیر اہتمام نئے سال کی آمد کے حوالے سے عشائیے کا انتظام کیا گیا۔

تقریب سے خطاب میں چینی سفیر یاؤ جنگ نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے کہا کہ 2020 میں پاک ۔ چین تعلقات و تعاون صرف سی پیک تک محدود نہیں رہے گا، یہ تعاون سی پیک سے بڑھ کر دفاع اور دیگر شعبوں میں بھی آگے بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے خلاف پروپیگنڈے میں مغربی میڈیا کی جانب سے بہت کردار ادا کیا گیا، سی پیک پر بھی مغربی میڈیا نے بہت پروپیگنڈا کیا، ہمیں افغانستان اور مشرق وسطیٰ میں بھی بہت سے چلینجز کا سامنا ہے تاہم پاکستان اور چین مل کر امن و استحکام کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چین نے نومبر 2019 میں پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے میں کرپشن کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا، سی پیک پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے احتیاط کرے۔

مزید پڑھیں: امریکا، سی پیک میں کرپشن کے الزامات میں احتیاط کرے، چین

اسلام آباد میں پانچویں سی پیک میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ جِنگ نے کہا کہ 'امریکا کی معاون سیکریٹری اسٹیٹ ایلس ویلز نے سی پیک پر بات کی، سی پیک کے بارے میں کرپشن کی بات کرنا تب آسان ہے جب آپ کے پاس درست معلومات نہ ہوں، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نیب اور حکومتی ایجنسیوں کو سی پیک منصوبوں میں کرپشن کے کوئی ثبوت نہیں ملے اور مکمل شفافیت پائی گئی۔'

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی انچارج اور معاون سیکریٹری اسٹیٹ ایلس جی ویلز نے الزام لگایا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کو کرپشن سے متعلق تحقیقات میں استثنیٰ حاصل ہے۔

انہوں نے اسلام آباد کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک سے صرف چین کو فائدہ ہوگا اور اگر بیجنگ یہ منصوبہ جاری رکھتا ہے تو کچھ فائدے کے بدلے پاکستان کو طویل مدت میں بڑا نقصان ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کے لیے وقت مل بھی جائے تو یہ قرضے اس کی اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل رہیں گے جس سے وزیر اعظم عمران خان کے اصلاحات کے ایجنڈے کو نقصان پہنچے گا۔

یاؤ جنگ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات ناقابل قبول ہیں جبکہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: آرٹیکل 370 کا خاتمہ: چین نے بھارتی اقدام ملکی خودمختاری کے منافی قرار دے دیا

انہوں نے واضح کیا کہ چین کو امریکا کی جانب سے ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی پابندیوں پر تحفظات ہیں جبکہ ہم دونوں ممالک کے باہمی مسائل کا حل سفارتی طریقے سے تلاش کرنے کے حامی ہیں۔

پاکستانی خواتین کی چینی باشندوں سے شادیوں سے متعلق ان کا کہنا تھا چینی میرج ایجنسیوں کو بین الاقوامی شادیاں کرانے کی اجازت نہیں ہے، ایسی غیر قانونی ایجنسیوں کے ہاتھوں ہونے والی شادیاں ہمارے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اس حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں