'میرے پاس تم ہو' کی آخری قسط پر پابندی؟ عدالت کا فیصلہ سامنے آگیا

25 جنوری 2020
ڈرامے کی آخری قسط آج رات نشر ہوگی — فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ
ڈرامے کی آخری قسط آج رات نشر ہوگی — فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ

دنیا بھر میں مقبول ہونے والے پاکستانی ڈرامے 'میرے پاس تم ہو' کی آخری ڈبل قسط آج رات ٹی وی کے ساتھ ساتھ سینما گھروں میں بھی نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر اس ڈرامے کا اس حد تک چرچا ہے کہ مداح میمز اور متعدد تصاویر کے ذریعے اس کی آخری قسط دیکھنے کے لیے بے چین ہیں جبکہ متعدد جگہ اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ جہاں 'میرے پاس تم ہو' ڈرامے کو مداحوں کی جانب سے پسند کیا گیا وہیں خواتین کی بڑی تعداد نے اس کے خلاف آواز بھی اٹھائی جبکہ لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اس ڈرامے کی آخری قسط پر پابندی لگوانے کے لیے عدالت تک پہنچ گئیں تھیں۔

مزید پڑھیں: ’میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط رکوانے کیلئے خاتون عدالت پہنچ گئیں

لاہور سے تعلق رکھنے والی ماہم جمشید نامی خاتون نے اپنے وکیل کے توسط سے سول کورٹ میں ڈرامے کی آخری قسط کو نشر ہونے سے روکنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جس پر اب عدالت کا فیصلہ سامنے آگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ماہم جمشید کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ آخری قسط آج ہی نشر ہوگی۔

یوٹیوب اسکرین شاٹ
یوٹیوب اسکرین شاٹ

خیال رہے کہ خاتون نے اپنی درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ ڈرامے میں خواتین کی تضحیک کی گئی اور انہیں منفی کردار میں دکھا کر سماج میں خواتین کی غلط عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی۔

ان کے وکیل ماجد چوہدری نے درخواست میں پیمرا قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلی بار پاکستان میں کسی ڈرامے کی آخری قسط کو بڑے پردے پر بھی دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'میرے پاس تم ہو کی آخری قسط میں سب مرجائیں گے'

خاتون نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ مذکورہ ڈرامے نے پاکستانی خواتین میں مثبت خیالات پیدا نہیں کیے بلکہ ڈرامے کے ذریعے 'زن بیزاری' کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

درخواست میں خاتون نے ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے خواتین کے حوالے سے دیے گئے متنازع بیانات کا بھی ذکر کیا تھا۔

مذکورہ درخواست پر لاہور کی مقامی عدالت میں سماعت کے دوران ڈرامے کی پروڈکشن ٹیم اور چینل کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں عرفان اکرم اور وقاص احمد عزیز عدالت میں پیش ہوئے۔

ڈرامے میں عائزہ نے مرکزی کردار نبھایا — یوٹیوب اسکرین شاٹ
ڈرامے میں عائزہ نے مرکزی کردار نبھایا — یوٹیوب اسکرین شاٹ

عدالت میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ ڈرامے میں خواتین کو نیچا دکھانے کی کوشش نہیں کی گئی بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ڈراما معاشرے میں غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کے عمل کے خلاف بنایا گیا۔

سول عدالت کی جج نائلہ ایوب نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈرامے کی تمام اقساط ٹیلی ویژن پر نشر کی گئیں جبکہ آخری قسط سینما گھروں میں پیش کی جائے گی اور سنسر بورڈ نے اس کے لیے ڈرامے کی ٹیم کو کلیئرنس سرٹیفیکیٹ بھی جاری کردیا ہے۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ڈرامے میں اب تک ایسا کچھ پیش نہیں کیا گیا جو معاشرے کے لیے نامناسب ہو اس لیے پابندی لگانے کی اس درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ اے آر وائے ڈیجیٹل پر نشر ہونے والے ڈرامے 'میرے پاس تم ہو' کی پہلی قسط گزشتہ سال اگست میں سامنے آئی تھی۔

مزید پڑھیں: 'میرے پاس تم ہو' کا حصہ بن کر مایوسی ہوئی، اداکارہ

اس ڈرامے میں ہمایوں سعید، عائزہ خان اور عدنان صدیقی نے مرکزی کردار نبھائے جبکہ حرا مانی، سویرا ندیم، انوشے عباسی، مہر بانو، سید محمد احمد اور رحمت اجمل نے اہم کردار نبھائے۔

’میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی شادی شدہ جوڑوں کے گرد گھومتی ہے، ڈرامے میں ایک شادی شدہ خاتون کو دوسرے شادی شدہ مرد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے اور اپنے شوہر سے طلاق حاصل کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

پرومو فوٹو
پرومو فوٹو

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش (عائزہ خان) ایک غریب گھرانے کی شادی شدہ خاتون ہوتی ہیں جو پیسوں کی لالچ میں اپنے شوہر (ہمایوں سعید)کو دھوکا دے کر ان سے طلاق لے کر امیر شخص 'شہوار' (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کرکے ان سے شادی کرنے کی خواہش مند ہوتی ہے۔

دونوں کی شادی سے قبل ہی امیر شخص شہوار کی پہلی اہلیہ ماہم (سویرا ندیم) امریکا سے واپس آجاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے امیر شوہر کو جیل بھجوا دیتی ہیں۔

اس ڈرامے کی کہانی خلیل الرحمٰن قمر نے تحریر کی جبکہ ندیم بیگ نے اس کی ہدایات دی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں