ہر ایک کو غدار قرار دینے کی روایت ملک کیلئے خطرناک ہے، محسن داوڑ

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2020
محسن داوڑ نے کہا کہ جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے وہ غدار ہے—فوٹو: ڈان نیوز
محسن داوڑ نے کہا کہ جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے وہ غدار ہے—فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی کے رکن اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنما محسن داوڑ نے کہا ہے کہ سب کو 'غدار' قرار دینے کے رجحان کو روکنا چاہیے کیونکہ یہ ملک کے لیے ایک 'خطرناک منصوبہ' ہوسکتا ہے۔

جیل سے رہا ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہیں ایک دن کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔

مزیدپڑھیں: اسلام آباد: پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ سمیت 15 مظاہرین گرفتار

خیال رہے کہ محسن داوڑ اور 28 دیگر افراد کو اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے۔

محسن داوڑ نے کہا کہ 'جن لوگوں نے ملک میں سب کو غدار قرار دینے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے اسے روکنا ضروری ہے، بصورت دیگر ایک وقت ایسا آئے گا جب چند سرکاری افسران کو چھوڑ کر پوری حکومت غدار قرار پائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے 2 روز بعد ہی منظور پشتین کو 27 جنوری کو گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ باچا خان، ولی خان، اسفندیار ولی خان، جی ایم سید، فاطمہ جناح اور ذوالفقار علی بھٹو جیسے لوگوں پر بھی اسی طرح کے الزامات لگائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم رہنما محسن داوڑ رہا، دیگر 23افراد ریمانڈ پر جیل منتقل

محسن داوڑ نے کہا کہ 'ملک کے امور کون چلا رہا ہے؟ جبکہ ہم پر غداروں کا لیبل لگایا جارہا ہے'۔

رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ 'ان لوگوں کے خلاف الزامات کبھی بھی کسی عدالت میں ثابت نہیں ہوسکتے اور غداری کے الزامات کے تحت سزا یافتہ واحد شخص پرویز مشرف ہیں'۔

محسن داوڑ نے کہا کہ 'جب پرویز مشرف کو سزا سنائی گئی تو کسی ادارے کے ترجمان نے اس سزا پر سوال اٹھایا، یہ ایک خطرناک بات ہے، جو بھی آئین کی مخالفت کرتا ہے وہ غدار ہے'۔

مراد سعید کا محسن داوڑ کو جواب

وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں نے حالیہ تقریر میں پارلیمنٹ اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف 'اشتعال انگیز' رویہ اختیار کیا۔

انہوں نے ایوان میں موجود پی ٹی ایم رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ مبینہ تقریر پر معذرت کریں کیونکہ قبائلی علاقوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔

مزیدپڑھیں: پی ٹی ایم کا منظور پشتین کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلان

مراد سعید نے الزام لگایا کہ پی ٹی ایم رہنماؤں نے پاک افغانستان سرحد پر باڑ لگانے کی بھی مخالفت کی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے دہشت گردوں کی ملک میں آمد کو روکنے کے لیے باڑ انتہائی ضروری تھی۔

وفاقی وزیر نے پی ٹی ایم قانون سازوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'اپنی سرحدوں کی حفاظت سے پاکستان محفوظ ہوا لیکن آپ کہتے ہیں کہ باڑ ختم کردی جائے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں