'گندم کی افغانستان اسمگلنگ میں ملوث دو سرکاری افسران کو معطل کیا گیا'

اپ ڈیٹ 01 فروری 2020
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت، عوام اور تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں—فوٹو: پی آئی ڈی
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت، عوام اور تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں—فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ گندم افغانستان اسمگل کرنے کے الزام میں کوئٹہ سے 2 کسٹم کلکٹرز کو معطل کردیا گیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران فردوس عاشق اعوان نے زرعی ملک میں آٹے کی اسمگلنگ کو لمحہ فکریہ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ کسٹم انٹیلی جنس کی رپورٹ پر متعلقہ سرکاری افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ قیادت کو صوبوں کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کس طرح حکومتی پابندیوں کے باوجود بعض عناصر گندم کی برآمد میں ملوث ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آٹا بحران: روٹی کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا

معاون خصوصی نے بتایا کہ آٹے کے حالیہ بحران پر پنجاب میں بعض فلور ملز اور سرکاری افسران کو فرائض کی انجام دہی میں غیر سنجیدہ روایہ اختیار کرنے پر معطل کیا گیا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جب تک گندم کی تقسیم کا تعلق انسانی ہاتھوں میں رہے گا مسائل بڑھیں گے، لہٰذا اسے ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسا کوئی مربوط نظام نہیں جس کی بدولت صوبوں اور وفاق کے مابین گندم سے متعلق اختلاف کو سائنسی طریقے سے دور کیا جا سکے، کیونکہ دونوں ہی الگ الگ اعداد و شمار پیش کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی سے مزین ڈیٹا بینک کی تیاری جاری ہے جس کے تحت زرعی شعبوں میں حائل رکاوٹیں، طلب و رسد کے معاملات سمیت دیگر امور کا قبل از وقت جائزہ لیا جاسکے گا اور مہنگائی سے عوام کو چھٹکارا ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آٹے کا بحران پیدا کرنے میں 204 فلور ملز ملوث ہیں، محکمہ خوراک

معاون خصوصی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد یونیفارم کلچر پالیسی سامنے نہیں آسکی تاہم موجودہ حکومت کئی دہائیوں سے زیر التوا زرعی شعبوں میں اصلاحات لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'سندھ میں گزشتہ برس گندم کی خریداری نہیں ہوسکی اور پنجاب میں بھی موسمی تغیر کے باعث زراعت کو دھچکا لگا جس کے بعد پاسکو کے ذریعے خیبر پختونخوا، بلوچستان اور سندھ کو بھی گندم فراہم کی گئی'۔

'میڈیا مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے خصوصی پروگرام ترتیب دے'

معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے خصوصی پروگرام مرتب کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت، عوام اور تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں لہٰذا سرکاری سطح پر 5 فروری کو کشمیر سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جائے گا جبکہ یکم سے 4 فروری کو بھی خصوصی پروگرامز نشر کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں شٹ ڈاؤن سے ایک ارب ڈالر کا نقصان

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وفاقی اداروں سے لے کر ملک میں ضلعی سطح کے ادارے بھی کشمیر سے متعلق قومی کاز کا حصہ بنیں اور مظلوم کشمیریوں سے بھرپور اظہار یکجہتی کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے شعور و آگاہی اور حق خود ارادیت کے اس جہاد میں میڈیا کو شراکت دار بننے کی دعوت دی اور مسئلہ کشمیر کو اپنی بساط کے مطابق ہر سطح پر اجاگر کرنے پر ان کی کوششوں کو سراہا۔

'پارٹی وزیراعظم کی سادگی مہم پر متحد ہے'

اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سے متعلق بل پر سوال کے جواب میں فردوس عاشق اعوان نے کہا پارٹی، وزیر اعظم کی سادگی مہم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحد ہے اور اگر پارٹی کا کوئی رکن نتخواہ اور مراعات میں اضافے کا بل پیش کر رہا ہے تو وہ انفرادی حیثیت سے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی اس طرح کے اقدامات کی حمایت نہیں کرتی۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اگرچہ تحریک انصاف سینیٹ میں اکثریت میں نہیں رکھتی لیکن وہ 'عوام کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہ ہونے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کرے گی'۔

مزیدپڑھیں: مجھے جو تنخواہ ملتی ہے اس سے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا، وزیراعظم

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیف وہپ سمیت دیگر اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے بل تیار کرلیا جس کو سینیٹ کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

سینیٹ کا 4 فروری کو شیڈول اجلاس کا ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں آزاد، پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے متعدد سینیٹرز کے اراکین کی جانب سے تیار کردہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں، مراعات اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل (سیلریز اینڈ الاؤنسز ترمیمی بل 2020) بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے اراکین سینٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے مجوزہ بل کی مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما و سینیٹر فیصل جاوید نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'وزیر اعظم عمران خان نے قومی وسائل کی بچت کی ہدایات دے رکھی ہیں اور ان کی اور تحریک انصاف کی ترجیح عوام خصوصاً غریب طبقہ ہے۔'

تبصرے (0) بند ہیں