ٹیکسلا: نیزہ بازی کے چیمپئن اور اٹک سے تعلق رکھنے والے قبیلے کوٹ فتح خان کے سربراہ ملک عطا محمد خان جمعرات کے روز انتقال کر گئے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق 25 اکتوبر 1941 کو پیدا ہونے والے ملک عطا خان گھڑ سواری کے شوق کی وجہ سے کافی مشہور تھے، وہ گھڑ سواری اور ٹینٹ پیگنگ فیڈریشن آف پاکستان کے پہلے منتخب صدر تھے۔

2013 میں ان کی تجویز پر انٹرنیشنل ٹینٹ پیگنگ فیڈریشن کا قیام عمل میں لایا گیا۔

وہ یورپ، جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، امریکا اور بھارت میں بھی نیزہ بازی اور گھڑ سواری کے مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔

1982 میں انہوں نے بھارت میں ہونے والی ایشین گیمز میں حصہ لیا اور پاکستان کے لیے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور کے ایچی سن کالج سے حاصل کی جبکہ کے بعد وہ وکالت پڑھنے برطانیہ چلے گئے۔

نیزہ بازی کے مقابلوں میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ ملک عطا محمد ان مقابلوں میں اعزازی طور پر بھی شرکت کرکے پاکستان کی نمائندگی کرتے۔

ملک عطا محمد نے 1988 میں اسلامی جمہوری اتحاد کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لیا۔

1990 میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پلیٹ فارم سے ایم پی اے کی نشست پر انتخاب جیتا، اس کے اگلے انتخاب میں وہ ایم این اے منتخب ہوئے۔

بعد ازاں اپنے والد کی وفات اور خاندانی ذمہ داریوں کے باعث سیاست سے علیحدگی اختیار کر لی۔

ملک عطا محمد آئی ایس پی آر کے ڈرامے 'الفا براوو چارلی' میں بھی کام کرچکے ہیں۔

وہ بی بی سی کی سیریز 'مائیکل پالس ہمالیہ پروڈکشن' میں بھی جلوہ گر ہوچکے ہیں۔

بی بی سی نے 1983 میں ان پر ایک شارٹ ڈاکیومنٹری 'ون مین اینڈ ہز ہارس' بھی جاری کی تھی۔

وفاقی وزیر برائے امور خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ایک ٹوئٹ کے ذریعے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں