تھائی لینڈ: 26 افراد کو قتل کرنے والا سر پھرا فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 09 فروری 2020
حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو ریسکیو ورکرز ہسپتال منتقل کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز
حملے میں ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو ریسکیو ورکرز ہسپتال منتقل کر رہے ہیں— فوٹو: رائٹرز

تھائی لینڈ میں ذاتی مسائل کا شکار فوجی کی بلااشتعال فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ پولیس نے 17 گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد مسلح فوجی کو بھی ہلاک کردیا۔

تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پرایت چین او چا نے کہا کہ ایک بدمعاش فوجی کی فائرنگ سے فوجی اور شہریوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک 13سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: تھائی لینڈ: فوجی اہلکار کی آپے سے باہر ہوکر فائرنگ، 20 افراد ہلاک

انہوں نے ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی عیادت کرنے کے بعد کہا کہ تھائی لینڈ میں اس طرح کے واقعے کی ماضی میں مثال نہیں ملتی اور میں چاہتا ہوں کہ یہ ہمارے ملک میں رونما ہونے والا اس طرح کا آخری واقعہ ہو۔

سابق آرمی چیف اور ملک کے موجودہ وزیر اعظم نے کہا کہ مذکورہ فوجی اپنے مکان کی فروخت کے سلسلے میں مسائل کا شکار تھا اور اسی وجہ سے اس نے یہ حملہ کیا۔

خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق فائرنگ کا آغاز سہ پہر میں تھائی آرمی کی بیرکس سے ہوا جہاں سارجنٹ میجر جَکراپانتھ تھوما کی فائرنگ سے ایک فوجی سمیت 3 افراد ہلاک ہوئے۔

حملہ آور نے ٹرمینل21 شاپنگ مال میں شہریوں کو یرغمال بنا لیا تھا— فوٹو: اے ایف پی
حملہ آور نے ٹرمینل21 شاپنگ مال میں شہریوں کو یرغمال بنا لیا تھا— فوٹو: اے ایف پی

پولیس کے لیفٹیننٹ کرنل مونگکول کُپتاسِری نے کہا کہ بیرکس میں فائرنگ کے بعد جَکراپانتھ تھوما آرمی کی گاڑی چوری کرکے ٹاؤن سینٹر کی طرف بھاگ نکلا۔

جکراپانتھ نے فوج کی گاڑی کے ساتھ ساتھ بیرکس سے ایم 60مشین گن اور دیگر اسلحہ بھی چرا لیا جس سے اسے اپنے مقاصد کو تکمیل تک پہنچانے میں مدد ملی۔

ٹاؤن سینٹر میں آپے سے باہر ہونے والے فوجی اہلکار نے شاپنگ مال میں بڑی تعداد میں لوگوں کو یرغمال بنا لیا اور عوام اور میڈیا کو خبردار کیا کہ وہ ایسی کوئی معلومات شیئر نہ کریں جس سے مال میں موجود لوگوں کی زندگی خطرے میں پڑ جائے۔

حملہ آور کی جانب سے فیس بک لائیو اسٹریم سے لیا گیا اسکرین شاٹ— فوٹو: اے ایف پی
حملہ آور کی جانب سے فیس بک لائیو اسٹریم سے لیا گیا اسکرین شاٹ— فوٹو: اے ایف پی

فوجی اہلکار نے فیس بک پیج پر اپنی تصاویر بھی شیئر کیں اور کئی پوسٹس لکھیں جس میں سے اس نے ایک میں لکھا کہ 'کیا مجھے سرینڈر کر دینا چاہیے؟' جبکہ دوسری پوسٹ میں اس نے لکھا کہ 'کوئی بھی موت سے نہیں بچ سکتا۔'

اس دوران حملہ آور کے ہاتھوں یرغمال اور مال کے مختلف حصوں میں چھپے ہوئے افراد نے اپنے دوستوں اور اہلخانہ کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کے ذریعے پیغامات بھیج کر مدد کی درخواست کی۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حملہ آور کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس کے بعد تھائی سیکیورٹی فورسز شاپنگ مال کے گراونڈ فلور تک پہنچنے میں کامیاب رہیں اور درجنوں یرغمال افراد کو چھڑا لیا۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ:دہشت گردوں کی فائرنگ سے 15 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

بالآخر 17گھنٹے کی جدوجہد کے بعد اتوار کی صبح سیکیورٹی فورسز حملہ آور کو مارنے میں کامیاب ہو گئیں۔

حملے میں زندہ بچ جانے والی ایک 48سالہ خاتون نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے گولیوں کی آواز سنی تو وہ جم کے ٹوائلٹ میں چھپ گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ ایک خواب محسوس ہوتا ہے، مجھے زندہ بچ جانے کی انتہائی خوشی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں