ہم جنس پرستی کے حامی سفیر امریکی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر مقرر

اپ ڈیٹ 21 فروری 2020
ٹرمپ نے انہیں قائم مقام ڈائریکٹر مقرر کیا تاکہ سینیٹ کی مداخلت محدود ہوجائے — فائل فوٹو: اے پی
ٹرمپ نے انہیں قائم مقام ڈائریکٹر مقرر کیا تاکہ سینیٹ کی مداخلت محدود ہوجائے — فائل فوٹو: اے پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی میں موجودہ سفیر رچرڈ گرینل کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر مقرر کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ اقدام پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ کہا جارہا ہے کہ متنازع سیاسی بیانات دینے والے رچرڈ گرینل مذکورہ عہدے کے لیے مناسب نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: سینیٹ میں ٹرمپ کے مواخذے پر دلائل سننے کی تیاری مکمل

رچرڈ گرینل کو نیشنل انٹیلی جنس کا قائم مقام ڈائریکٹر نامزد کیا گیا جس کا مطلب ہے کہ جب تک ٹرمپ انہیں مستقل عہدے کے لیے نامزد نہیں کریں گے تب تک انہیں سینیٹ کی تصدیق کے عمل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

رچرڈ گرینل نے ریٹائرڈ ایڈمرل جوزف میگوایئر کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے جبکہ ان کی مدت ملازمت مارچ میں ختم ہونے والی تھی۔

ٹرمپ نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'رچرڈ گرینل نے ہمارے ملک کی نمائندگی احسن طریقے سے کی اور میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔'

امریکی صدر نے عہدے سے سبکدوش ہونے والے جوزف میگوایئر کا شاندار کام کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے بھارتی دورے پر کچی آبادی کے رہائشیوں کو بے دخلی کا نوٹس

انہوں نے کہا کہ جوزف میگوایئر کی صلاحیت کو بروئے کار ضرور لائیں گے۔

واضح رہے کہ رچرڈ گرینل ہم جنس پرست کے حامی ہیں۔

سفارتی آداب سے ناواقف رچرڈ گرینل نے متعدد مرتبہ ایران، چین اور دیگر امور میں ایسے بیانات دیے جہاں امریکا کا دخل نہیں ہوتا۔

براک اوباما کے دور صدارت میں اقوام متحدہ کی سفیر سمانتھا پاورز نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'انٹیلی جنس عہدے پر سیاسی رجحانات رکھنے والے شخص کا تقرر زیادتی ہوگی۔

علاوہ ازیں ڈیموکریٹک سینیٹر مارک وارنر نے ایک بیان میں کہا کہ صدر نے انٹیلی جنس کے اعلیٰ عہدے کے لیے ایک ناتجربہ کار کا انتخاب کیا تاکہ وہ عملی طور پر انٹیلی جنس کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں