بھارتی انتظامیہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے پیش نظر کچی آبادی کے رہائشیوں کو بستی چھوڑنے کا نوٹس جاری کردیا جبکہ بعض کچی آبادیوں کے اطراف طویل دیوار تعمیر کردی۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر 24 فروری کو بھارت کا دورہ کریں گے۔

احمد آباد کی ضلعی انتظامیہ نے ٹرمپ کی متوقع آمد کی وجہ سے کچی آبادی کو مکینوں کو فوری طور پر جگہ چھوڑ کر چلے جانے کا نوٹس تھما دیا۔

مزیدپڑھیں: نریندر مودی بھارت میں تقسیم کے ذمہ دار ہیں، امریکی جریدہ

خیال رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر احمد آباد کے موتیرا اسٹیڈیم میں منعقد 'کیسے ہو ٹرمپ' نامی تقریب میں شرکت کریں گے جبکہ مذکورہ اسٹیڈیم سے متصل وسیع پیمانے پر کچی آبادی ہے۔

بستی کے 36 سالہ رہائشی نے بتایا کہ وہ پیشے کے اعتبار سے مزدور ہے اور یومیہ 300 روپے کماتا ہے جبکہ گزشتہ 22 برس سے اسی کچی آبادی میں رہائش پذیر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک طرف حکومت غریب لوگوں کے لیے نئے گھر تعمیر کرنے کا دعویٰ کرتی ہے تو دوسری طرف لوگوں کی ان کی رہائشگاہ سے محروم کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سے گھر نہیں مانگتے ہمیں تو بس رہنے کے لیے ایک جگہ دے دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: نریندر مودی پر امریکی کانگریس میں تنقید

خیال رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں امریکی ریاست ہیوسٹن میں ہونے والی ’ہاؤڈی مودی‘ نامی ریلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے شرکت کی تھی۔

ادھر بھارت میں امریکی صدر کے دورے کے موقع پر بھی 'ہاؤڈی مودی' کی طرز پر 'کیسے ہو ٹرمپ' نامی ریلی کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب ریاست گجرات میں کچی آبادی کے اطراف ایک ہزار 312 فٹ لمبی اور 7 فٹ اونچی دیوار کھڑی کردی گئی تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نظریں کچی آبادی پر نہ پڑے۔

اس اقدام پر گجرات کی سرکاری انتظامیہ کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔

ایک سینئر سرکاری عہدے دار نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ دیوار سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بنائی جارہی ہے ناکہ کچی آبادی چھپانے کے لیے۔

مزیدپڑھیں: ہیوسٹن ریلی میں ٹرمپ، مودی یکجہتی مظاہرہ، باہر مقبوضہ کمشیر پر احتجاج

تاہم عمارت بنانے والے ٹھیکیدار نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ جب ڈونلڈ ٹرمپ یہاں سے گزریں تو ان کی نظریں 'کچی آبادی پر پڑے'۔

گجرات میں غیر منظم کارکنوں کے لیے کام کرنے والی ٹریڈ یونین مجدور ادھیکار منچ کی جنرل سیکریٹری مینا جدھاو نے کچی آبادی کے رہائشی کو بے دخلی کے معاملے کو ڈونلڈ ٹرمپ کے احمد آباد کے دورے سے جوڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نہیں چاہتی ہے کہ دنیا یہ دیکھے کہ گجرات میں غربت موجود ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ٹرمپ اور دیگر صرف بڑی بڑی عمارتیں، سڑکیں دیکھیں تاکہ یہ تاثر ملے کہ یہاں ہر کسی کے پاس بیت الخلا اور مکانات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کچی آبادیوں میں رہنے والے غریب لوگوں کو چھپانا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کچی آباد میں رہائش پذیر خاندانوں کو بے دخلی کے نوٹس بھیجے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: جنونی ہندوؤں کا مسلمان بزرگ پر تشدد، زبردستی سور کا گوشت کھلا دیا

سرکاری حکام کے مطابق احمد آباد کے حکام امریکی صدر کے پہلے بھارتی دورے کی تیاریوں کے سلسلے میں ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر خرچ کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں