بشریٰ بی بی کا بیٹا اغوا کے کیس میں طلب

اپ ڈیٹ 25 فروری 2020
درخواست گزار محمد حسن نے اپنے 2 بھائیوں کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا 
— فائل فوٹو: اے پی پی
درخواست گزار محمد حسن نے اپنے 2 بھائیوں کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا — فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے سوتیلے بیٹے کو پولیس کی مدد سے 2 بھائیوں کے اغوا میں ملوث ہونے سے متعلق کیس میں طلب کرلیا۔

درخواست گزار محمد حسن نے اپنے 2 بھائیوں کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے بھائیوں کے ابراہیم مانیکا سے کاروباری تعلقات تھے جو وزیراعظم عمران خان کی موجودہ اہلیہ بشریٰ بی بی اور ان کے سابق شوہر خاور مانیکا کے بیٹے ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ ان کے ایک بھائی اعجاز احمد نے ابراہیم مانیکا سے گاڑی مانگی تھی جسے بدقسمتی سے ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں نقصان پہنچا تھا۔

مزید پڑھیں: بشریٰ بی بی سے اختلافات پر وزیراعظم نے واضح بیان دے دیا

انہوں نے کہا کہ ابراہیم مانیکا نے معاوضے کے طور پر ایک بڑی رقم کا مطالبہ کرنا شروع کردیا تھا۔

درخواست گزار نے کہا کہ ابراہیم مانیکا نے بااثر شخصیت ہونے کے باعث مقامی پولیس کی مدد سے ان کے دونوں بھائیوں اعجاز اور احسن کو اغوا کرلیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپنے بھائیوں کی بازیابی کے لیے ابراہیم مانیکا تک رسائی حاصل کی تھی لیکن ابراہیم مانیکا نے 15 کروڑ روپے کی ادائیگی تک ایسا کرنے سے انکار کیا۔

عدالت میں جمع کروائی گئی پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ دونوں افراد کسی کیس میں مطلوب تھے نہ انہیں حراست میں لیا گیا۔

اس پر جسٹس انوار الحق پنوں نے کیس کی سماعت 24 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ابراہیم مانیکا کو آئندہ سماعت میں طلب کرلیا۔

وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست مسترد

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مامون الرشید نے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مبینہ عدلیہ مخالف تقریر کی بنیاد پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے آغاز کی درخواست مسترد کردی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا سرکاری ہسپتال کا اچانک دورہ

چیف جسٹس مامون الرشید نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق رجسٹرار آفس کے اعتراض کو برقرار رکھا اور درخواست مسترد کردی۔

طاہر مقصود نامی شہری نے ایڈووکیٹ فیضان نصیر چوہان کے ذریعے درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں سپریم کورٹ کے سینئر ججز پر تنقید کی تھی جو توہین عدالت ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے 2013 میں عدلیہ مخالف بیان پر عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

درخواست گزار نے عدالت سے وزیراعظم عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے، نااہل کرنے کی استدعا کی تھی۔


یہ خبر 21 فروری 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں