خفیہ ایجنسیاں دہشت گردی کا مقابلہ کریں گی یا مہنگائی کی تحقیقات؟ بلاول کا سوال

اپ ڈیٹ 21 فروری 2020
اقتصادی سرگرمیوں کا اصول ہے کہ لوگوں پر خرچ کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیاں پیدا ہوں — فوٹو: ڈان نیوز
اقتصادی سرگرمیوں کا اصول ہے کہ لوگوں پر خرچ کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیاں پیدا ہوں — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ملک کی انٹیلی جنس ایجنسی کو اشیائے خور و نوش اور دیگر اشیا کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن میں استعمال کرنے سے متعلق فیصلے پر سوال اٹھا دیا۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ 'کیا خفیہ ایجنسیوں کو دہشت گردی کے خلاف نہیں لڑنا تھا یا پھر انہیں حکومت کی غیر موثر اقتصادی پالیسیوں کی تحقیقات کرنا ہے؟'

مزید پڑھیں: لندن پلان کی خبریں سازش کا حصہ ہیں، بلاول بھٹو زرداری

خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو کریک ڈاون سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 'یہاں ایسے لوگ بھی ہیں جو ٹیکس ادا نہیں کرتے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ڈاکو یا کرپٹ ہیں، آپ کو ٹیکس اصلاحات کی ضرورت ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'لیکن اس حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آر کو استعمال کرکے معاشی سرگرمیوں کو رپورٹ پر لگا دیا'۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'اقتصادی سرگرمیوں کا اصول ہے کہ لوگوں پر خرچ کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیاں پیدا ہوں لیکن اس حکومت نے لوگوں کی زندگیوں کو ہی نچوڑ دیا'۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی حکومتی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے بڑھی، بلاول بھٹو

انہوں نے پھر دہرایا کہ پیپلز پارٹی 'موجودہ حکومت اور آئی ایم ایف کی ڈیل' تسلیم نہیں کرتی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دوبارہ معاہدہ کرکے واپس آئیں جو پاکستان اور اس کی معیشت کے لیے بہتر ہو۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 'وزیر اعظم عوام کے نمائندہ نہیں ہیں اور جب وہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کرتے ہیں تو عوامی مفادات کا تحفظ مطمع نظر نہیں ہوتا'۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ ہماری پارٹی کا کوئی بھی رکن پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل کو تسلیم نہیں کرتا۔

بلاول بھٹو زرداری نے بڑھتی ہوئی مہنگائی کو حکومتی نااہلی اور کرپشن کی وجہ قرار دیا تھا۔

مزید پڑھیں: چوہدری نثار نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ 35 سالہ رفاقت ختم کردی

انہوں نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے حوالے سے کہا تھا کہ مذکورہ ادارے بھی یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ حکومت ٹیکس سے متعلق اپنے ہی طے شدہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ حکومت نے ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرض لیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں