عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کی وبا کو عالمی معیشت کے لیے مزید خطرناک قرار دے دیا۔

خبر ایجنسی ایف پی کے مطابق آئی ایم ایف کی سربراہ نے جی 20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز کو مطلع کیا کہ پہلے سے ہی کمزور عالمی معیشت کو مہلک کورونا وائرس کی وبا سے مزید خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔

مزیدپڑھیں: فرانس: 5 برطانوی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق

اس ضمن میں آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جورجیفا نے سعودی عرب میں منعقدہ ایک اجلاس میں کہا کہ 'عالمی معیشت کی متوقع بحالی کا امکان انتہائی نازک ہے'۔

انہوں نے کہا کورونا وائرس کے باعث عالمی سطح پر صحت سے متعلق ہنگامی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس سے چین میں معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں اور اس کی بحالی کے امکانات بھی مایوس کن ہیں۔

آئی ایم ایف کی سربراہ نے خبردار کیا کہ 'وائرس پر تیزی سے قابو پانے کی صورت میں بھی چین اور باقی دنیا میں معاشی نمو پر فرق پڑے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'کورونا کے نئے وائرس سے حالات تشویش ناک ہورہے ہیں، دوسری جانب چینی حکام نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاکھوں افراد کی نقل و حرکت کو انتہائی محدود کردی ہے جس کے معاشی طور پر بڑے منفی ثمرات نمایاں ہوں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کے بعد ووہان کے حالات کی وائرل ویڈیو

واضح رہے کہ چین میں کورونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 345 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، بیجنگ میں نقل و حرکت کے تمام ذرائع غیر فعال ہیں، تجارت میں خلل پڑ رہا ہے اور سرمایہ کار اپنے کاروبار کے دروازے بند کرنے پر مجبور ہیں۔

کرسٹالینا جورجیفا نے ریاض میں دو روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا سے عالمی شرح نمو میں تقریبا اعشاریہ ایک فیصد کمی ہوجائے گی اور رواں برس چین کی شرح نمو 5.6 فیصد رہ جائے گی۔

آئی ایم ایف کی سربراہ نے جی 20 ممالک سے وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے تعاون کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ وائرس ہمیں احساس دلارہا ہے کہ باہمی رابطوں کی اشد ضرورت ہے اور جی 20 ایک اہم فورم ہے جس نے عالمی معیشت کو مزید مضبوط بنیادوں پر کھڑا کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں