فرانس: 5 برطانوی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق

اپ ڈیٹ 09 فروری 2020
حکام کے مطابق نئے کیسز کاروباری دورے پر سنگاپور جانے والے افراد میں سامنے آئے — فائل فوٹو:اے ایف پی
حکام کے مطابق نئے کیسز کاروباری دورے پر سنگاپور جانے والے افراد میں سامنے آئے — فائل فوٹو:اے ایف پی

پیرس: فرانس میں صحت حکام کا کہنا ہے کہ ایک بچے سمیت 5 برطانوی شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر صحت اگنیس بوزین نے سینئر صحت حکام جیرومی سالومن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 'اب تک ملک میں 11 نوول کورونا وائرس کے کیسز سامنے آئے ہیں اور نئے کیسز سنگاپور سے واپس آنے والوں میں سامنے آئے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ان میں کوئی سنگین نوعیت کے انفیکشن کے علامات سامنے نہیں آئی ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'فرانس اور سنگاپور کے حکام وائرس کے شکار ہونے والے افراد سے حال ہی میں رابطے میں رہنے والے افراد تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔

جیرومی سالومن کا کہنا تھا کہ 'وہ کاروباری دورے پر تھے اور ہوٹل میں تقریب کے لیے رکے تھے جہاں 94 دیگر غیر ملکی بھی تھے'۔

مزید پڑھیں: چین: کورونا وائرس سے پہلا غیر ملکی شہری ہلاک، اموات کی مجموعی تعداد 772 ہوگئی

دیگر کیسز ملائیشیا اور جنوبی کوریا میں سامنے آئے جہاں اس ہی تقریب میں شرکت کرنے والے افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

برطانوی حکام کا کہنا تھا کہ وہ اس پیش رفت سے آگاہ ہیں اور ان افراد سے قریبی رابطے میں افراد سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں صحت سے متعلق تجاویز دی جاسکیں۔

پبلک ہیلتھ انگلینڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ 'ہم فرانسیسی حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں'۔

فرانس کی مقامی اتھارٹی کا کہنا تھا کہ 2 اسکول جہاں 9 سالہ بچہ گیا تھا، کو 2 ہفتوں کے لیے بند رکھا جائے گا۔

مقامی صحت ادارے کی سربراہ اینے ماری ڈیورنڈ کا کہنا تھا کہ 'ایک اسکول جہاں 250 بچے زیر تعلیم تھے اور دوسرا جہاں 100 بچے تھے، کے والدین کو مطلع کردیا گیا ہے اور بچوں کی صحت سے متعلق پوچھا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے پرنسپل سے شروع کیا ہے اور جن بچوں میں علامات سامنے نہیں آئی ان کو بھی زیر نگرانی رکھا جائے گا'۔

خیال رہے کہ چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس سے اب تک 772 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں چین کے باہر صرف 2 ہلاکتیں ہوئیں ہیں، ان میں فلپائن میں ایک چینی شہری اور ہانگ کانگ میں 39 سالہ شخص ہلاک ہوا۔

علاوہ ازیں اب تک 35 ہزار کے قریب افراد کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین: انسان سے انسان میں منتقل ہونے والے مہلک وائرس کے پھیلنے کی تصدیق

اس وبا کی وجہ سے چینی حکومت لاکھوں افراد پر مشتمل شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور ہوگئی ہے کیونکہ بحران سے نمٹنے کے طریقے خاص طور پر وائرس سے خبردار کرنے والے ڈاکٹر کی اسی مرض سے موت کے بعد عوام غم و غصے کا شکار ہیں۔

قبل ازیں رواں ہفتے چین کے نائب وزیراعظم سن چنل نے قرنطینہ کیے گئے شہر ووہان کا دورہ کیا تھا، انہوں نے حکام کو سخت اقدامات پر عملدرآمد کے لیے جنگ کے وقت کا نقطہ نظر رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

اب تک دنیا کے 30 ممالک میں کورونا وائرس کے 320 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ محققین وائرس کے علاج اور اس کے خلاف ویکسین تیار کرنے کے لیے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کررہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں