موبائل فون کی مینوفیکچرنگ پالیسی منظور

اپ ڈیٹ 29 فروری 2020
ای ڈی بی کے مطابق مقامی سطح پر موبائل کی مینوفکچرنگ سے ملک میں تقریباً 2 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے۔ — اے ایف پی:فائل فوٹو
ای ڈی بی کے مطابق مقامی سطح پر موبائل کی مینوفکچرنگ سے ملک میں تقریباً 2 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے۔ — اے ایف پی:فائل فوٹو

اسلام آباد: انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) نے جمعے کے روز موبائل ڈیوائس کی مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دی تاکہ مقامی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ای ڈی بی کے انتظامی بورڈ کے اجلاس میں منظور کی گئی پالیسی کو وزارت صنعت و پیداوار میں جمع کرادیا گیا۔

ای ڈی بی کا کہنا تھا کہ پالیسی کو اسٹیک ہولڈرز سے وسیع البنیاد مشاورت کے بعد منظور کیا گیا جس سے مقامی سرمایہ کاری اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے پہلی مکمل برقی گاڑی متعارف کرادی

خیال رہے کہ پاکستان موبائل فون کے لیے دنیا کی تیسری بڑی مارکیٹ ہے جہاں سالانہ 3 کروڑ 40 لاکھ موبائل فونز فروخت ہوتے ہیں۔

مقامی سطح پر موبائل کی مینوفیکچرنگ سے ملک میں تقریباً 2 لاکھ روزگار پیدا ہوں گے اور ملک عالمی سطح پر سپلائی چین کا حصہ بن سکے گا۔

ملازمین کی لاگت کے فوائد اور مانگ میں اضافے کو دیکھتے ہوئے پالیسی سے ملک میں بڑی صنعتیں لگنے میں مدد ملے گی جو برآمدی سرپلس پیدا کرنے کی صلاحیت رکھیں گی جس سے عالمی مارکیٹوں میں 'میڈ ان پاکستان' کا برانڈ بھی فروغ پائے گا۔

اجلاس کی صدارت ای ڈی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر الماس حیدر نے کی جس میں برقی گاڑی کی پالیسی کے ڈرافٹ پر بھی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: آٹو انڈسٹری کے تحفظات نظرانداز، حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی فعال کرنے کیلئے کوشاں

اجلاس میں پیش کیا گیا کہ ایک جامع پالیسی فریم ورک کی یقین دہانی کرائی جائے جو نہ صرف برقی گاڑیوں بلکہ اس شعبے سے منسلک دیگر نئی آنے والی ٹیکنالوجیز کو بھی دیکھے۔

دریں اثنا کراچی میں وفاقی وزیر اور وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی میں جمع کرادی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ حتمی مراحل میں ہے اور ملک میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کا انقلاب آنے والا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں 20 کروڑ موٹر سائیکل اور رکشہ ہیں جبکہ 3 ہزار سے زائد سی این جی اسٹیشنز ہیں جنہیں الیکٹرکل چارجنگ اسٹیشنز کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں