خیبرپختونخوا: بارشوں کے باعث حادثات میں 17 افراد جاں بحق

بارشوں کے باعث مکانات کی چھتیں گر گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
بارشوں کے باعث مکانات کی چھتیں گر گئیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات و حادثات کے نتیجے میں اب تک 17 افراد جاں بحق جبکہ 37 زخمی ہوگئے۔

اس حوالے سے صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

مذکورہ اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں تیز ہواؤں اور بارشوں کے نتیجے میں چھتیں گرنے، دیواریں منہدم ہونے، تودے گرنے سے 4 روز میں خواتین اور بچوں سمیت 17 افراد جاں بحق جبکہ 37 افراد زخمی ہوگئے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں بارشوں کے باعث 2 مکانات مکمل جبکہ 47 کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ ان واقعات میں مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں شدید برف باری، 11 افراد جاں بحق

صوبے میں بارشوں کے نتیجے میں مردان میں چھت گرنے اور کمرہ منہدم ہونے سے 2 خواتین اور 4 بچے جاں بحق ہوئے جبکہ پشاور میں بھی مختلف حادثات کے نتیجے میں 2 بچے اور 2 خواتین کی موت واقع ہوئی۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ چارسدہ، نوشہرہ، بونیر، سوات میں بھی تیز بارشوں اور ہواؤں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات میں خواتین اور بچے جاں بحق ہوئے۔

ادھر پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر چارسدہ اور مردان میں بارش سے متاثرہ خاندانوں میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا گیا، اس کے علاوہ نوشہرہ میں بارش کے باعث جاں بحق 2 بچوں کے عزیزوں میں چیک بھی تقسیم کیے گئے۔

متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیے گئے امدادی سامان میں ٹینٹس، چٹائیاں اور دیگر سامان شامل ہے۔

پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ ان کا ادارہ تمام اضلاع کی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے، ان کا کنٹرول روم 24 گھنٹے فعال ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر ان کی ہیلپ لائن 1700 پر اطلاع دی جائے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز سے اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سلسلے میں محکمہ موسمیات نے بھی پیش گوئی کی تھی کہ بارشوں کے سبب ندی، نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ موسلا دھار اور مسلسل بارشوں کی وجہ سے کشمیر، گلگت بلتستان، مالاکنڈ، دیر اور ہزارہ کے حصوں میں شاہراؤں پر لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا۔

ساتھ ہی محکمہ موسمیات نے غیرمعمولی بارشوں، ژالہ باری اور تیز ہواؤں سے خیبرپختونخوا اور بالائی پنجاب میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں سال کے اوائل میں ملک کے مختلف حصوں خاص طور پر خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد کشمیر میں شدید بارش اور برف باری کے نتیجے میں 80 سے زائد افراد جاں بحق درجنوں زخمی ہوئے تھے۔

یہی نہیں بلکہ موسم کی اس سخت صورتحال نے شمالی اور مغربی علاقوں میں مکانات و دیگر املاک کو بھی نقصان پہنچایا تھا۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، فوج اور وفاقی وزرا کو متاثرین کی مدد کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں