کراچی کنگز سے جیت کے باوجود کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹورنامنٹ سے باہر

اپ ڈیٹ 15 مارچ 2020
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جیت کے باوجود سیمی فائنل سے باہر ہوگئے—فوٹو:اے ایف پی
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز جیت کے باوجود سیمی فائنل سے باہر ہوگئے—فوٹو:اے ایف پی
شرجیل خان کو نسیم شاہ نے صفر پر آؤٹ کردیا—فوٹو:اے ایف پی
شرجیل خان کو نسیم شاہ نے صفر پر آؤٹ کردیا—فوٹو:اے ایف پی
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا— اسکرین شاٹ
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا— اسکرین شاٹ

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) 2020 کے آخری راؤنڈ میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کنگز کو باآسانی 5 وکٹوں سے شکست دے دی تاہم ٹورنامنٹ کا آغاز دفاعی چمپیئن کی حیثیت سے کرنے والی ٹیم سیمی فائنل تک رسائی میں ناکام ہوئی۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا جو کارآمد ثابت نہ ہوا۔

کراچی کو اننگز کی دوسری ہی گیند پر بڑا دھچکا لگا جب گزشتہ میچ کے ہیرو شرجیل خان بغیر کوئی رن بنائے نسیم شاہ کی گیند پر وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے۔

نئے بلے باز افتخار احمد اور قائم مقام کپتان بابر اعظم نے ٹیم کا اسکور 30تک پہنچایا ہی تھا کہ سہیل خان نے افتخار کو پویلین رخصت کردیا، انہوں نے 21رنز بنائے ہیں۔

بابر اعظم مستقل جدوجہد کرتے نظر آئے اور بالآخر 32رنز بنانے کے بعد فواد احمد کی وکٹ بن گئے۔

تین وکٹیں گرنے کے بعد ڈیلپورٹ کا ساتھ دینے چیڈوک والٹن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 73رنز کی شراکت قائم کی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب والٹن 26رنز بنانے کے بعد نسیم شاہ کی دوسری وکٹ بن گئے۔

دوسرے اینڈ سے ڈلپورٹ نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 62رنز بنانے کے بعد اننگز کے آخری اوور میں آؤٹ ہوئے۔

کراچی کنگز نے مقررہ اوورز میں 5وکٹوں کے نقصان پر 150رنز بنائے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے نسیم شاہ نے سب سے زیادہ 2 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے احمد شہزاد صفر پر آؤٹ ہوئے اور انہیں وقاص مقصود نے آؤٹ کیا جبکہ ٹیم مطلوبہ ہدف 3.2 اوورز میں حاصل کرنے میں ناکام رہی اور سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوگئی۔

پہلی وکٹ صفر پر گرنے کے بعد شین واٹسن اور خرم منظور نے عمدہ بیٹنگ کی ٹیم کے اسکور کو 118 رنز تک پہنچایا۔

خرم منظور نے 40 گیندوں کا سامنا کیا، 9 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 63 رنز کی اچھی اننگز کھیل کر وقاص مقصود کی وکٹ بن گئے۔

کپتان سرفراز احمد بھی 2 رنز کی مختصر اننگز کھیل کر جلد ہی پویلین لوٹ گئے تو ٹیم کا اسکور 121 رنز تھا۔

شین واٹسن نے کوئٹہ کے لیے ایک مرتبہ پھر زبردست اننگز کھیلی، 34 گیندوں پر مشتمل 66 رنز کی اننگز میں 7 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی چوتھی وکٹ واٹسن کی صورت میں 139 رنز پر گری جس کے بعد بین کٹنگ بھی بغیر کسی اضافے کے ارشد اقبال کی گیند پر وکٹ کیپر چیڈوک والٹن کا کیچ بنے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اختتامی لمحات میں مسلسل وکٹیں گنوائیں لیکن 17 ویں اوور کی دوسری گیند میں 5 وکٹوں پر 154 رنز بنائے اور میچ 5 وکٹوں سے باآسانی جیت لیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے 151رنز کا ہدف 3.2اوورز میں حاصل کرنا تھا تاکہ پشاور زلمی کے مقابلے میں رن ریٹ بہتر بنا کر سیمی فائنل میں جگہ بنا سکیں لیکن ایسا ممکن نہ ہوسکا اور سرفراز الیون پہلی مرتبہ پی ایس ایل کے سیمی فائنل/پلے آف مرحلے میں جگہ نہیں بنا سکی۔

اس سے قبل کراچی کنگز نے میچ کے لیے ٹیم میں کئی تبدیلیاں کیں اور عماد وسیم کی جگہ بابر اعظم نے ٹیم کی قیادت کی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے میچ میں غیرمعمولی رن ریٹ کے ساتھ کامیابی درکار تھی۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

کراچی کنگز: بابر اعظم(کپتان)، شرجیل خان، کیمرون ڈٰیلپورٹ، چیڈوک والٹن، افتخار احمد، محمد رضوان، اسامہ میر، علی خان، وقاص مقصود، عمر خان اور ارشد اقبال

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز: سرفراز احمد(کپتان)، احمد شہزاد، محمد نواز، شین واٹسن، خرم منظور، محمد حسنین، اعظم خان، بین کٹنگ، نسیم شاہ، فواد احمد اور سہیل خان

تبصرے (0) بند ہیں