کورونا وائرس کا بہانا، پلے بوائے میگزین کا اشاعت بند کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2020
پلے میگزین کو 1953 میں شروع کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی
پلے میگزین کو 1953 میں شروع کیا گیا—فوٹو: اے ایف پی

گزشتہ 7 دہائیوں سے دنیا بھر کے لوگوں کو اپنے مواد اور تصاویر سے لطف اندوز کرنے والے معروف امریکی میگزین 'پلے بوائے' نے کورونا وائرس کا بہانا بنا کر اشاعت بند کرنے کا اعلان کردیا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ پلے بوائے میگزین نے واضح طور پر اپنی اشاعت کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے، اس سے قبل اگرچہ کچھ مسائل کی وجہ سے میگزین کی اشاعت میں عارضی خلل رہا ہوگا مگر میگزین نے اشاعت کو روکنے کے حوالے سے کبھی واضح اعلان نہیں کیا۔

لیکن اب میگزین کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) نے پہلی بار شہرہ آفاق میگزین کی اشاعت مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا۔

سوشل انفارمیشن ویب سائٹ میڈیم میں لکھے گئے ایک خط میں پلے بوائے میگزین کے سی ای او بین کون نے واضح کیا کہ آئندہ ہفتے شائع ہونے والا پلے بوائے میگزین بہار کا شمارہ رواں سال کا آخری اشاعتی شمارہ ہوگا۔

بیک کون نے اپنے لمبے چوڑے خط میں اعتراف کیا کہ ان کی کمپنی میں 2019 کے وسط میں ہی اندرونی طور پر میگزین کی اشاعت کو بند کرنے اور اسے مکمل طور ڈیجیٹل کرنے پر بحث شروع ہوگئی تھی تاہم وہ کسی بھی فیصلے پر نہیں پہنچ پائے تھے۔

پلے بوائے میگزین کے سی ای او کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے آنے والا بہار کا شمارہ جہاں پلے بوائے کا آخری اشاعتی شمارہ ہوگا، وہیں اس شمارے کو مکمل طور پر نئے فیچرز کے ساتھ آن لائن بھی کردیا جائے گا اور اس کے بعد دنیا کے کروڑوں افراد کو لطف اندوز کرنے والے میگزین کو منفرد فیچرز کے ساتھ آن لائن کردیا جائے گا۔

پلے میگزین خصوصی طور پر بالغ افراد میں شہرت رکھتا ہے—فوٹو: پی اے
پلے میگزین خصوصی طور پر بالغ افراد میں شہرت رکھتا ہے—فوٹو: پی اے

انہوں نے اعتراف کیا کہ چوں کہ اب دنیا بھر میں کورونا وائرس کا خوف پھیل چکا ہے اور اس سے بچاو کے لیے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کی جا رہی ہیں جس وجہ سے انہیں اشاعت میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

ان کےمطابق کورونا وائرس کی وجہ سے اشاعت اور شائع شدہ شماروں کو ایک سے دوسری جگہ منتقلی کے حوالے سے پیش آنے والی مشکلات نے بھی ان کی کمپنی کو میگزین کی اشاعت بند کرنے پر مجبور کیا۔

پلے میگزین کے سی ای او نے اپنے خط میں یہ بھی واضح کیا کہ 2021 میں جہاں میگزین مکمل طور پر آن لائن ہوجائے گا، وہیں ادارہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ میگزین کے خصوصی شماروں کو شائع کیا جائے اور اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ کچھ نہ کچھ اشاعت برقرار رکھی جائے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ چوں ہر تین ماہ بعد کسی بھی ثقافتی مسئلے یا پھر شوبز ٹرینڈ پر گفتگو کا دور اب نہیں رہا، اب ڈیجیٹل دور کی وجہ سے ہر لمحے ان چیزوں پر بحث ہوتی ہے اور اب کوئی بھی تین ماہ تک انتظار نہیں کر سکتا۔

انہوں نے اپنے خط میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ ہر گزرتے دور میں پلے بوائے میگزین کی شہرت میں اضافہ ہی دیکھنے میں آیا ہے اور اس وقت میگزین سالانہ 3 ارب ڈالر کما رہا ہے جب کہ گزشتہ سال ہی انسٹاگرام پر میگزین کے فالوورز میں 40 لاکھ کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: معروف میگزین کے بانی ’ہیو ہیفنر‘ چل بسے

انہوں نے بتایا کہ پلے بوائے کی اشاعت کو بند کرنے کا فیصلہ میگزین کے ساتھ مل کر کام کرنے والے تمام اداروں اور شخصیات کی باہمی رضامندی سے کیا جا رہا ہے تاہم یہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ میگزین کی اشاعت بھی کی جاتی رہے۔

خیال رہے کہ پلے بوائے میگزین کو 1953 میں شروع کیا گیا تھا، ’ہیو ہیفنر‘ نے 1953 میں سرد جنگ کے شروعاتی سالوں میں اس میگزین کی اشاعت شروع کی، جو دیکھتے ہی دیکھتے دنیا میں مقبول ہوگیا۔

اگرچہ اس میگزین کو زیادہ تر مرد حضرات میں مقبول سمجھا جاتا رہا، تاہم دنیا بھر میں اس کے پڑھنے والے موجود تھے اور ایک زمانے میں اس کی ماہانہ کروڑوں کاپیاں فروخت ہوتی تھیں۔

ہیو ہیفنر اپنی تیسری اہلیہ کرسٹل ہیرس کے ساتھ منگنی کے وقت—فائل فوٹو: این وائی ڈیلی نیوز
ہیو ہیفنر اپنی تیسری اہلیہ کرسٹل ہیرس کے ساتھ منگنی کے وقت—فائل فوٹو: این وائی ڈیلی نیوز

ہیو ہفنر نے میگزین کو قرض لے کر شروع کیا تھا تاہم جلد ہی ان کا میگزین دنیا بھر میں مشہور ہوگیا اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے ارب پتی بن گئے۔

ہیو ہفنر 91 برس کی عمر میں ستمبر 2017 میں چل بسے تھے، انہوں نے میگزین کی کمائی سے ہی ’کسینو اور نائٹ کلب‘ سمیت دیگر انٹرٹینمینٹ کاروبار بھی شروع کیے۔

ہیو ہیفنر نے تین شادیاں کیں، انہوں نے پہلی شادی اپنے کیریئر کے شروعاتی دنوں میں کی، دوسری شادی انہوں نے 1986 میں، جب کہ تیسری اور آخری شادی انہوں نے 2012 میں 86 سال کی عمر میں اپنے ہی میگزین کی 24 سالہ ماڈل کرسٹل ہیرس سے کی۔

پلے بوائے کے بانی نے 'اے ایف پی' کو 2003 میں دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’ انہیں ایک ایسے شخص کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جنہوں نے لوگوں کی خواہش کے حوالے سے کام کیا‘۔

ہیو ہفنر 2017 میں چل بسے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ہیو ہفنر 2017 میں چل بسے تھے—فائل فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں