کتے، بلیاں اور بطخیں بھی کورونا کا شکار بن سکتی ہیں، تحقیق

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2020
پالتو جانوروں کے مالکان پریشان نہ ہوں، وہ شدید بیمار نہیں ہوتے، ماہرین—فوٹو: اے ایف پی
پالتو جانوروں کے مالکان پریشان نہ ہوں، وہ شدید بیمار نہیں ہوتے، ماہرین—فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کے مرکز سمجھے جانے والے ملک چین کے ماہرین کی جانب سے کی گئی حالیہ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے گھریلو جانور بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔

یہ خدشہ پہلے ہی ظاہر کیا جا رہا تھا کہ کورونا وائرس سے نہ صرف انسان بلکہ جانور بھی متاثر ہوسکتے ہیں اور اب اس حوالے سے چینی ماہرین کی جانب سے کئی گئی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی کہ جانور بھی وبا کا شکار بن سکتے ہیں۔

چین کے شہر ہاربن میں موجود جانوروں کی بیماریوں پر تحقیق کرنے والے ادارے ہاربن ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین کی جانب سے کم تعداد کے جانوروں پر کی جانے والی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ کورونا وائرس بلیوں، کتوں، سور، بطخوں اور مرغے و مرغیوں کو بھی ہوسکتا ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماہرین نے بلیوں، بطخوں اور کتوں سمیت دیگر جانوروں کو کورونا وائرس کے انفیکشن کے ہائی ڈوز انجیکشن لگائے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان میں وبا کی کتنی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور جانور اس سے کس قدر متاثر ہوتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انجیکشن لگانے کے بعد بلیوں، مرغے و مرغیوں، سور، بطخوں اور کتوں میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئیں، تاہم ان میں مذکورہ وبا کی علامات شدید نہیں تھیں۔

ماہرین کے مطابق بلیوں کو بھی ایک دوسرے سے کورونا وائرس لگ سکتا ہے اور وہ اچھی خاصی بیمار بھی ہوسکتی ہیں، تاہم بلیوں کے مالکان کو پریشان ہونی کی ضرورت نہیں کیوں کہ وہ انسانوں کی طرح شدید بیمار نہیں ہوں گی۔

اسی طرح رپورٹ میں بتایا گیا کہ کتوں میں بھی کورونا وائرس منتقل ہو سکتا ہے مگر وہ بلیوں کے مقابلے کم بیمار ہوسکتے ہیں اور عین ممکن ہے کہ ان میں شدید علامات بھی ظاہر نہ ہوں۔

چینی ماہرین کا کہنا تھا کہ چوں کہ کورونا کے سارس وائرس نے بھی جانوروں کو متاثر کیا تھا، اس لیے نیا نوول کوڈ 19 وائرس بھی جانوروں کو متاثر کر سکتا ہے۔

چینی ماہرین کی جانب سے جانوروں کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی مذکورہ تحقیق ایک ایسے وقت میں کی گئی جب کہ یورپی ملک بیلجیم سے یہ خبر آئی تھی کہ وہاں پر مالک کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد ایک بلی بھی بیمار پڑ گئی۔

گزشتہ ماہ مارچ میں لائیو سائنس نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ بیلجیم میں مالک میں کورونا جیسی علامات ظاہر ہونے کے بعد ان کی بلی میں بھی کورونا جیسی علامات پائی گئیں اور اسے بھی سانس لینے میں تکلیف سمیت دیگر مشکلات درپیش آئیں۔

بلی کی جانب سے الٹی کرنے سمیت دیگر مسائل کا شکار ہونے کے بعد اس کے مالک نے ڈاکٹرز سے رجوع کیا تھا، جس کے بعد ماہرین نے بتایا تھا کہ بلی بھی کورونا کا شکار ہوگئی ہے۔

بیلجیم کی بلی کے کورونا میں متاثر ہونے کے بعد دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مذکورہ بلی دنیا کا وہ پہلا جانور ہے جسے کسی انسان نے بیمار کیا۔

بیلجیم میں بلی کے بیمار پڑنے کے بعد چینی ماہرین نے تحقیق کی تو اس میں بھی یہ بات سامنے آئی کہ بلیاں، کتے، بطخیں اور دیگر گھریلو جانور بھی کورونا کا شکار ہو سکتے ہیں۔

چینی ماہرین نے جانوروں کے مالکان کو تسلی دی کہ وہ اپنے پالتو جانوروں کے بیمار پڑنے پر پریشان نہ ہوں کیوں کہ ان میں کورونا کی شدید علامات نہیں پائی جاتیں اور وہ کچھ عرصہ زیر علاج رہنے کے بعد ٹھیک ہو سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں