ہوسکتا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہو مگر دنیا میں متعدد افراد ایسے ہیں جو نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد اسے چھپانے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں، جو صرف ان کی صحت کے لیے ہی نقصان دہ نہیں بلکہ دیگر افراد کے لیے بھی خطرناک ہوتا ہے۔

ایسا ہی کچھ امریکی شہر نیویارک میں دیکھنے میں آیا، جہاں ایک شخص نے کورونا وائرس کی علامات کو ہسپتال کے عملے سے چھپا کر رکھا تاکہ وہ حاملہ بیوی کے ساتھ میٹرنٹی وارڈ میں رہ سکے۔

یو ایس اے ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا اور اس شخص نے کورونا وائرس کو چھپا کر رکھا، جس کے بعد اب اس کی بیوی میں بھی اس بیماری کی علامات نظر آنے لگی ہیں۔

نیویارک کے روچسٹر میڈیکل سینٹر کے ترجمان نے بتایا 'خاتون میں زچگی کے فوری بعد کووڈ 19 کی علامات نظر آنے لگیں، اور اس وقت شوہر نے وائرس کی ممکنہ موجودگی کا اعتراف کیا ہے اور بتایا کہ وہ علامات کو محسوس کررہا تھا'۔

تاہم ہسپتال کے عملے نے پرائیویسی قوانین کے باعث یہ نہیں بتایا کہ شوہر، بیوی اور نومولود میں کووڈ 19 کی تصدیق ہوئی یا نہیں۔

میٹرینٹی وارڈ کے عملے کو بھی خبردار کیا گیا ہے، مگر آئسولیشن یا قرنطینہ کی بجائے کہا گیا ہے کہ علامات ظاہر ہونے تک کام جاری رکھیں۔

ترجمان کے مطابق عملے کے ایک رکن میں علامات نظر آئی تھیں مگر کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا۔

اس واقعے کے بعد ہسپتال میں اسکریننگ کے اقدامات کو سخت کردیا گیا ہے اور میٹرینٹی وارڈ میں آنے والوں پر پابندیاں عائد کی جارہی ہیں۔

روچسٹر میڈیکل سینٹر نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ وہ اس کے کیمپس میں واقع ہسپتالوں میں آنے والے افراد کا جسمانی درجہ حرارت چیک کیا جائے گا جبکہ عملے، مریضوں اور ان سے ملنے والے افراد کے لیے سرجیک ماسکس کا استعمال لازمی قرار دیا گیا۔

نیویارک اس وبا سے متاثر ہونے والا دنیا کا سب سے زیادہ خطہ ہے، جہاں کیسز کی تعداد 76 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے، یعنی پورے چین کے برابر پہنچنے والی ہے جہاں 82 ہزار کیسز کی تصدیق ہوئی۔

اس امریکی ریاست میں اب تک 17 سو سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ ہوئی ہیں جبکہ امریکا میں مجموعی طورپر کیسز کی تعداد ایک لاکھ 90 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہیں اور 4 ہزار سے زائد مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

دنیا بھر میں اس وبا سے اب تک 8 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد متاثر، 43 ہزار سے زائد ہلاک جبکہ ایک لاکھ 85 ہزار صحت یاب ہوچکے ہیں۔

صحت یاب افراد کے حوالے سے چین سرفہرست ہے جہاں یہ تعداد 76 ہزار 382 ہے، اس کے بعد اسپین ہے جس کے 22 ہزار 647 مریض اس بیماری کو شکست دے چکے ہیں جبکہ جرمنی کے 16 ہزار 100 مریض، اٹلی کے 15 ہزار 729 مریض جبکہ ایران کے 15 ہزار 473 مریضوں کو وائرس سے کلیئر قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں