جاپانی کمپنی نے ہائبرڈ گاڑیوں کی اسمبلنگ کے لیے مراعات طلب کرلیں

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2020
پالیسی کے مسودہ میں ای وی سے متعلقہ سی کے ڈی کی درآمد پر 1 فیصد اور ہائبرڈ سے متعلقہ سی کے ڈی پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی تجویز کی گئی ہے۔ - فائل فوٹو:ڈان
پالیسی کے مسودہ میں ای وی سے متعلقہ سی کے ڈی کی درآمد پر 1 فیصد اور ہائبرڈ سے متعلقہ سی کے ڈی پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی تجویز کی گئی ہے۔ - فائل فوٹو:ڈان

لاہور: جاپان کے دو کار ساز کمپنیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجوزہ 5 سالہ پالیسی میں برقی گاڑیوں کے لیے تجویز کردہ مراعات کی طرح ہائبرڈ گاڑیوں کی مقامی سطح پر اسمبلنگ کے لیے مراعات کی پیش کش کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کے اسٹیک ہولڈرز کے لیے جاری کی گئی مسودہ پالیسی پر اپنے تبصرے میں ہونڈا اٹلس کارز اور پاک سوزوکی کمپنی نے بورڈ کے ساتھ ساتھ وزارت صنعت پر زور دیا ہے کہ وہ شعبے کی پرانی صنعتوں کو بھی ایسی ہی مراعات دیں۔

دونوں کمپنیوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے ہونے والے نقصانات کے پیش نظر کم سے کم ایک سال کے لیے اپنی مقامی اسمبلی کی حوصلہ افزائی کرکے الیکٹرک گاڑیاں اور ہائبرڈ ٹیکنالوجی کو ملک میں لانے کے لیے ای ڈی بی کی تیار کردہ پالیسی کے اعلان کو موخر کرے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے پہلی مکمل برقی گاڑی متعارف کرادی

پاک سوزوکی کمپنی کے ایک ایگزیکٹو نے ڈان کو کراچی سے ٹیلیفون پر بتایا کہ ’اس سے ہمیں ذہن سازی کے لیے مزید وقت ملے گا، موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے صنعت کو کافی وقت درکار ہوگا‘۔

ای ڈی بی کے چیف ایگزیکٹو رضا عباس شاہ کو لکھے گئے خطوں میں ، ہونڈا اور سوزوکی دونوں نے کہا کہ مکمل ناک ڈاؤن (سی کے ڈی) ہائبرڈ گاڑیوں پر کسٹم ڈیوٹی الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے برابر 1 فیصد مقرر کی جائے۔

پالیسی کے مسودہ میں ای وی سے متعلقہ سی کے ڈی کی درآمد پر 1 فیصد اور ہائبرڈ سے متعلقہ سی کے ڈی پر 10 فیصد کسٹم ڈیوٹی تجویز کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پہلی الیکٹرک کار کمپنی نے 4 گاڑیاں متعارف کرادیں

انہوں نے آٹو انڈسٹری ڈویلپمنٹ پالیسی (اے آئی ڈی پی) 2016-2021 کے تحت ‘ہنڈائی‘ اور ’کیا‘ جیسے نئے داخل ہونے والی کمپنیوں کو دی جانے والی 20 فیصد رعایت واپس لے کر تمام صنعتوں کے لیے برقی اور ہائبرڈ گاڑیاں کے درآمدی پارٹس پر تجویز کردہ 30 فیصد ڈیوٹی کو بھی کم کرکے 10 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ہونڈا اٹلس کارز کے ایک ایگزیکٹو نے کہا کہ ’چونکہ دونوں ای وی اور ہائبرڈ کاروں کی مقامی اسمبلی کے پلانٹ اور مشینری میں تازہ سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی لہذا اس مسودہ کی پالیسی میں موجودہ مینوفیکچررز اور نئی کمپنیوں کے مابین کوئی امتیاز نہیں برتنا چاہیے‘۔

اس کے علاوہ کار سازوں نے تجویز دی کہ اسپیئر پارٹس کی درآمد پر ڈیوٹی 45 فیصد سے کم کرکے 25 فیصد کردی جائے اور مکمل طور پر تعمیر شدہ یونٹوں (سی بی یو) پر دگنی کرکے 50 فیصد کردی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کام اس کے اخراجات اور قیمتوں کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے ہوگا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں