کورونا وائرس: متحد ہوکر چھپے دشمن کو شکست دیں گے، فردوس عاشق اعوان

اپ ڈیٹ 04 اپريل 2020
افواج پاکستان ملک کے کونے کونے میں موجود ہیں اور اپنے تمام وسائل بروئے کر لا رہی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر — فوٹو: ڈان نیوز
افواج پاکستان ملک کے کونے کونے میں موجود ہیں اور اپنے تمام وسائل بروئے کر لا رہی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف تمام اداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں اور متحد ہوکر چھپے دشمن کو شکست دیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بنایا گیا، یہ کورونا سے متعلق اقدامات کا پلیٹ فارم ہے جہاں آج ڈاکٹر فیصل نے وزیر اعظم کو کورونا سے متعلق تمام معلومات دیں جبکہ وزیر اعظم نے آرمی چیف اور تمام اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو وبا سے بچانا ویراعظم کی اولین ترجیح ہے، تمام اداروں کے ساتھ مل کر اقدامات کر رہے ہیں اور قومی حکمت عملی بنانے کے عمل میں مصروف ہیں، اس مقصد کے لیے صوبائی حکومتیں کورونا متاثرین کا ڈیٹا تشکیل دیں تاکہ مل کر حکمت عملی بنائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے متحد ہو کر اس چھپے دشمن کا مقابلہ کرنا ہے اور اسے شکست دینی ہے، کورونا کی وبا پر قابو پانے کے لیے باہمی تعاون کا فروغ، حفاظتی تدابیر پر عملدرآمد اور آگاہی پیدا کرنے والی کوششوں اور کاوشوں کو تقویت دینے کے لیے یہ سینٹر فعال ہوا ہے اور اس سینٹر سے ہی ہم یکجہتی اور یکسوئی سے قومی بیانیہ سامنے لائیں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم نے اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایات دیں کہ ذخیرہ مافیا کی سرکوبی کی جائے جبکہ اسد عمر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ورکنگ پلان دیں تاکہ عملدرآمد ہو۔

یہ بھی پڑھیں: ’کورونا وائرس خطرناک ہے مگر بھوک اس سے بھی زیادہ‘

انہوں نے کہا کہ آٹے کی قلت کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں وزیر اعظم نے گندم کی کٹائی سے متعلق بروقت اقدامات کے لیے ہدایات کیں اور کہا ہے کہ آٹے کی قلت اور کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

اس موقع پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس وبا نے عالمی ماحول کو یکسر تبدیل کردیا ہے اور ہمیں رنگ و نسل سے بالاتر ہو کر اس وبا کا مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 38 دنوں میں قوم نے اس چیلنج کا بخوبی مقابلہ کیا ہے، افواج پاکستان ملک کے کونے کونے میں موجود ہیں اور اپنے تمام وسائل بروئے کر لا رہی ہیں جبکہ اس جنگ کو جیتنے میں میڈیا کا بھرپور تعاون درکار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدلتی صورتحال کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر تمام ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بھرپور تعاون فراہم کر رہے ہیں، قوم کو اتحاد کا پیغام دینے پرعلما کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اللہ سے دعا ہے کہ اس مصیبت اور وبا کو دور فرمائے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کی وبا کے دوران پاکستانیوں کی زندگی کتنی بدل گئی؟

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، جمعہ کو مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 2 ہزار 637 ہوگئی جبکہ اب تک 40 افراد اس وائرس سے انتقال کرچکے ہیں۔

26 فروری کو پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آیا جس کے بعد اس عالمی وبا کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

اس وقت پنجاب اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں کیسز کی تعداد 1069 ہوگئی ہے، اس کے بعد سندھ ہے جہاں آج کے نئے کیسز کے بعد تعداد 783 تک جا پہنچی ہے۔

خیبرپختونخوا بھی اس وائرس سے کافی متاثر ہوا اور وہاں 343 افراد اس کا شکار ہوئے جبکہ بلوچستان میں یہ تعداد 175 ہے۔

اسی طرح اسلام آباد میں 68 ، گلگت بلتستان میں 190 اور آزاد کشمیر میں 9 لوگ اس مہلک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں