پی آئی اے کا فضائی آپریشن معطل، پائلٹس کا جہاز اڑانے سے انکار

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2020
فضائی عملے میں کورونا وائرس کی خبریں درست نہیں——فائل/فوٹو:ڈان
فضائی عملے میں کورونا وائرس کی خبریں درست نہیں——فائل/فوٹو:ڈان

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے کورونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات پر سمجھوتہ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے تمام اراکین کو اگلے حکم تک جہاز نہ اڑانے کی ہدایت کردی ہے۔

پالپا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 'ہمارے علم میں آیا ہے کہ حالیہ پروازوں میں حفاظتی اقدامات پر سمجھوتہ کیا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ ان پروازوں میں 'کووڈ-19 (کورونا وائرس) سے متعلق قواعد بھی نظر انداز کیے گئے'۔

مزید پڑھیں:حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان

پالپا کا کہنا تھا کہ 'عملے کے ہمارے اراکین کی حفاظت اور صحت ہمیشہ ہماری اولین ترجیج ہے اور رہے گی'۔

اپنے بیان میں پائلٹس کی تنظیم نے کہا کہ 'پالپا اپنے اراکین کی سلامتی کے حوالے سے کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرے گی'۔

پالپا کے سیکریٹری کیپٹن ناریجو کی جانب سے جاری اعلامیے میں تمام اراکین کو ہدایت کی گئی ہے کہ 'پالپا کے تمام اراکین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اگلے نوٹس تک کوئی پرواز آپریٹ نہیں کی جائے'۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی آئی اے نے کراچی سے فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ ہمارے فضائی عملے کو کراچی ائیر پورٹ پر قرنطینہ منتقل کرنا وفاقی حکومت کی ہدایات کی خلاف ورزی ہے، حکومت سندھ نے جہازوں کے پائلٹس کو زبردستی قرنطینہ منتقل کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فضائی عملے میں کورونا وائرس کی خبریں درست نہیں ہیں اور حکومت کی جانب سے اپنی ہدایات کے حوالے سے وضاحت کرنے تک کراچی سے پروازوں کا عمل معطل رہے گا۔

یاد رہے کہ حکومت نے دو روز قبل پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازیں جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اندرون ملک پروازوں کو بدستور معطل رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

کورونا وائرس کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے بعد وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے حکومت نے خصوصی پروازوں کی اجازت دے دی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خصوصی پرواز 4 اپریل کو اسلام آباد آئے گی اور مسافروں کا ٹیسٹ کیا جائے گا، اگر کورونا وائرس منفی آگیا تو انہیں اپنے گھروں کو جانے کی اجازت ہوگی اور دور دراز کے لوگوں کو جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 اپریل کو وزیرخارجہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی دوبارہ بیٹھے گی اور جائزہ لے گی کیا یہ منصوبہ مؤثر ہے یا نہیں کیونکہ پہلے بھی ایسا ہوا ہے کہ باہر سے آنے والے لوگوں کی وجہ سے وائرس کا پھیلاؤ بڑھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ملکی پروازوں کی معطلی میں 11 اپریل تک کی توسیع

اسد عمر نے کہا تھا کہ پہلی پرواز کے بعد 'اگر 5 اپریل کو کمیٹی نے اس کے مثبت ہونے کا اشارہ دیا تو اس عمل کو جاری رکھا جائے گا اور پہلے جائزے کے بعد کراچی میں بھی پروازیں بحال کرنے کی کوشش کی جائے گی اور وہاں بھی تمام سہولیات بحال کردی جائیں گی'۔

انہوں نے کہا تھا کہ 'اندرون ملک پروازوں بندش بدستور جاری رہے گی اور یہ بھی جائزے سے مشروط ہے اور جب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا یہ بندش جاری رہے گی'۔

ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان اور سینئر جوائنٹ سیکریٹری عبدالستار کھوکھر نے ایک پریس ریلیز میں کہا تھا کہ حکومت نے ہر قسم کی ملکی پروازوں کی معطلی کا دورانیہ 2 اپریل سے بڑھا کر 11 اپریل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے 26 مارچ کو ہر قسم کی مقررہ اور غیر مقررہ ملکی پروازیں، چارٹرڈ اور نجی طیاروں کی مسافر پروازیں 2 اپریل تک کے لیے معطل کی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں