مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 9 کشمیری جاں بحق

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2020
گزشتہ سال 5اگست کو خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ سال 5اگست کو خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

مقبوضہ کشمیر میں رونما ہونے والے دو واقعات میں جھڑپوں کے نتیجے میں 9 کشمیری جاں بحق اور تین بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے متنازع وادی میں مستقل لاک ڈاؤن ہے اور کورونا وائرس کے سبب اس میں مزید سختی کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت

بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے الزام عائد کیا کہ لائن آف کنٹرول کے قریب شمالی کیرن کے علاقے میں اتوار کی صبح 5 مسلح افراد مارے گئے۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ جھڑپوں میں تین فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

کرنل راجیش کالیا نے زخمی ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی اور کہا کہ زخمی ہونے والوں کا علاج جاری ہے البتہ ابھی تک کسی بھی آزاد ذرائع سے واقعے کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

یاد رہے کہ یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر ہوا جب 24 گھنٹے قبل ہی جنوبی کلگام کے علاقے میں ایک اور جھڑپ کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر ڈومیسائل قانون میں ترمیم کردی

پولیس کا کہنا تھا کہ مرنے والے تمام افراد مسلح تھے اور وہ مقامی علاقے کے رہنے والے تھے۔

بھارت کے غاصبانہ غصبے سے مقبوضہ کشمیر میں آزادی اور پاکستان کا حصہ بننے کے لیے 1989 کے بعد سے متعدد کشمیری تنظیمیں جدوجہد کر رہی ہیں جہاں بھارت پاکستان پر کشمیریوں کو اسلحے کی فراہمی کا الزام عائد کرتا رہا ہے جس کی پاکستان نے ہمیشہ تردید کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں