سعودی عرب نے یمن میں جنگ بندی میں ایک ماہ کی توسیع کا اعلان کردیا۔

خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہا کہ 8 اپریل 2020 کو جنگ بندی کے اعلان کے بعد اب یمن میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفھیس کی جانب سے جنگ بندی کی درخواست کے جواب میں جنگ بندی میں ایک ماہ کی توسیع کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: جنگ بندی کے اعلان کے ایک روز بعد یمن میں کورونا کا پہلا کیس سامنے آگیا

انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر فریقین کے مابین مذاکرات کے اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

کرنل ترکی المالکی نے واضح کیا کہ مستقل طور پر جنگ بندی، معاشی اور انسان دوست اقدامات کے معاہدوں اور سیاسی عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ یمن کے عوام کے دکھوں کو دور کرنے کے لیے اتحادی فوج سنجیدہ ہے۔

ترکی المالکی نے کہا کہ ہم یمن میں وائرس کا مقابلہ کرنے اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات لینے پر غور کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ: یمن جنگ بندی کی نگرانی کیلئے کمیشن کی منظوری

اتحادی افواج کے ترجمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یمن میں جامع اور مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے ٹھوس کوششوں اور یمنی بھائیوں کے مصائب کے خاتمے اور براہ راست اور ٹھوس اقدامات پر اتفاق رائے کا اب بھی امکان موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر تمام بنیادی اقدامات کی بھر پور حمایت کریں گے تاکہ تمام یمنیوں کے اتفاق رائے سے ایک منصفانہ اور جامع سیاسی حل نکل سکے۔

اس سے قبل 8 اپریل کو عرب اتحاد نے جنگ بندی کے توسیع کے امکان کے ساتھ یمن میں دو ہفتوں کے لیے جامع جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

ترکی المالکی نے کہا تھا کہ یمن میں جامع اور پائیدار صلح کی کوششوں میں شامل ہونے کا یہ موقع ہے۔

مزید پڑھیں: یمن کی حکومت اور حوثی باغی، حدیدہ میں جنگ بندی پر رضا مند

جنگ بندی کے اعلان پر تمام ممالک نے خیر مقدم کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ ’اس سے امن کی طرف کوششوں کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے اور اس کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے بارے میں ملک کے ردعمل کا بھی امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں