محکمہ داخلہ سندھ نے یوم حضرت علیؓ کے جلوس، مجالس، مجالس اور محافل شبینہ کے اجتماعات پر پابندی کا حکم جاری کردیا۔

محکمہ داخلہ سندھ سے جاری حکم کے مطابق تراویح کے حوالے سے علما کے ساتھ ہونے والے 23 اپریل کے معاہدے کے تحت جاری حکم نامے میں جزوی تبدیلی کی گئی ہے۔

نئے حکم نامے کے مطابق تراویح کے ساتھ ساتھ یوم حضرت علیؓ کے جلوس، مجالس، محافل شبینہ اور ختم القرآن کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث رمضان المبارک میں مساجد میں صرف متعین لوگوں کو نماز تراویح کی اجازت دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مساجد میں صرف متعین لوگ تراویح پڑھیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

اگرچہ 18 اپریل کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مختلف مکاتب فکر کے علما کی ملاقات میں مساجد میں نمازوں کے حوالے سے 20 نکات پر اتفاق ہوا تھا، لیکن سندھ حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مساجد میں تراویح کے بڑے اجتماعات پر دیگر نمازوں کی طرح پابندی برقرار رکھی تھی۔

24 اپریل کی رات ویڈیو پیغام میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جمعہ کی نماز کی طرح رمضان میں مساجد میں تراویح بھی صرف متعین لوگ پڑھ سکیں گے جبکہ باقی لوگ گھروں میں پڑھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مشکل فیصلے بھی حکومتوں نے کرنے ہے جو ان کہ ذمہ داری ہے، اس وقت جو سمجھ آرہی ہے اور ماہرین کی رائے کے مطابق ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے علمائے کرام سے بھی حکومت سے تعاون کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر یہ فیصلہ غلط ہے تو اللہ معاف کرنے والا ہے، اللہ کرے ہمیں آگے جو خطرات نظر آرہے ہیں وہ نہ آئیں اور رمضان کے دوسرے یا تیسرے عشرے میں مساجد آباد ہوں لیکن یہ تب ہی ممکن ہے پاکستان میں اور دنیا بھر میں اس وبا پر کچھ قابو پالیا گیا ہو۔'

مزید پڑھیں: رمضان المبارک کے حوالے سے حکومت اور علما میں 20 نکات پر مشروط اتفاق

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ وفاقی حکومت کے فیصلے سے بلکل انحراف نہیں ہے، صدر پاکستان جنہوں نے علما کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا تھا ان کی مشاورت ہمارے فیصلے میں شامل ہے اور انہوں نے ٹوئٹ میں واضح الفاظ میں بتا دیا ہے کہ فیصلے میں گنجائش موجود تھی کہ اگر حالات زیادہ خراب ہوں یا خراب ہونے کی طرف جاتے ہوئے نظر آئیں تو فیصلے کو بدلا جاسکتا ہے۔'

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث سندھ حکومت اس سے قبل بھی مختلف پابندیاں عائد کر چکی ہے۔

صوبائی حکومت نے 27 مارچ کو مساجد میں نمازوں کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں