نیویارک کے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑگئی، لاشوں کو ٹرکوں میں رکھا جانے لگا

اپ ڈیٹ 01 مئ 2020
سیکیورٹی اہلکاروں نے سڑک پر کھڑے ٹرکوں میں رکھی گئی لاشوں کو محفوظ مقام پر منقتل کردیا — فوٹو: اے پی
سیکیورٹی اہلکاروں نے سڑک پر کھڑے ٹرکوں میں رکھی گئی لاشوں کو محفوظ مقام پر منقتل کردیا — فوٹو: اے پی

عالمی وبا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک امریکا کے شہر نیویارک کے مردہ خانوں میں لاشوں کو رکھنے کے لیے جگہ کم پڑجانے کے بعد لاشوں کو سڑک پر کھڑے ٹرکوں پر رکھنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

امریکا میں 30 اپریل کی صبح تک کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر 61 ہزار تک جا پہنچی تھی اور وہاں پر متاثرین کی تعداد ساڑھے 10 لاکھ تک جا پہنچی تھی۔

امریکا میں کورونا سے سب سے زیادہ ریاست نیویارک متاثر ہوئے ہے، جہاں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے جب کہ وہاں 30 اپریل کی صبح تک ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار تک جا پہنچی تھی اور ریاست کا دارالحکومت نیویارک شہر سب سے زیادہ متاثر ہے۔

نیویارک شہر میں کورونا وائرس کی وبا سے بہت زیادہ ہلاکتیں ہونے کی وجہ سے مقامی انتظامیہ نے خصوصی مردہ خانوں کا انتظام بھی کیا تھا جب کہ کورونا میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: امریکا میں 50 ہزار ہلاکتیں

تاہم اس کے باوجود نیویارک شہر کے بڑے مردہ خانوں میں بھی لاشیں رکھنے کے لیے جگہ کم پڑگئی تو مردہ خانوں کی انتظامیہ نے کرائے پر ٹرک حاصل کرکے انہیں سڑک پر کھڑا کرکے ان میں لاشیں رکھنے کا سلسلہ شروع کردیا۔

ایک ایسے ہی مردہ خانے کی جانب سے ریفریجریٹر کے بغیر ٹرکوں پر رکھی گئی لاشوں سے تعفن اٹھنے کے بعد قریبی آبادی کو شدید پریشانی کا سامنا ہوا تو سیکیورٹی اہلکاروں نے آکر لاشوں کو محفوظ جگہ منتقل کردیا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق نیویارک کے علاقے منہٹن میں واقع دی اینڈریو کلیکلے مردہ خانے کے باہر ٹرکوں میں کم از کم 50 لاشیں رکھنے کے عمل کی شکایات سیکیورٹی فورسز کو کی گئی تو انہوں نے امدادی کارروائی کرکے لاشوں کو محفوظ جگہ منتقل کردیا۔

سیکیورٹی اہلکاروں نے تصدیق کی کہ سڑک پر کھڑے چاروں ٹرک مردہ خانے کی انتظامیہ نے کرائے پر حاصل کر رکھے تھے اور ان میں کم از کم 50 لاشوں کو رکھا گیا تھا، کیوں کہ مردہ خانے میں جگہ نہیں تھی۔

سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا تھا کہ نیویارک کے دیگر مردہ خانے بھی ٹرکوں اور گاڑیوں میں لاشوں کو رکھ رہے ہیں مگر مذکورہ مردہ خانے کی جانب سے جن ٹرکوں کو لاشوں کے لیے استعمال کیا گیا، ان میں سے ایک ٹرک میں ریفریجریٹر سسٹم نہیں تھا، جس وجہ سے اس ٹرک کی لاشوں سے محلے میں تعفن پھیلا۔

مزید پڑھیں: نیویارک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی

سڑک پر کھڑے ٹرکوں میں لاشوں کو دیکھ کر اہل محلہ خوف زدہ بھی ہوگئے، کیوں کہ انہوں نے اس سے قبل ایسے واقعات نہیں دیکھے تھے اور انہیں اس بات کا علم بھی نہیں تھا کہ مردہ خانے کی انتظامیہ نے جگہ کم پڑنے کی وجہ سے لاشوں کو ٹرکوں میں رکھا۔

فون پر شکایت ملنے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے وہاں پہنچ کر تمام لاشوں کو دوسری ریفریجریٹر والی گاڑیوں میں منتقل کرکے مردہ خانے کی حدود میں محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔

تبصرے (0) بند ہیں