فرانس میں کُتے کورونا کے مریضوں کی نشاندہی کریں گے

اپ ڈیٹ 04 مئ 2020
فرانسیسی ماہرین نے  کُتوں کی تربیت کا آغاز کردیا—فوٹو: اے ایف پی
فرانسیسی ماہرین نے کُتوں کی تربیت کا آغاز کردیا—فوٹو: اے ایف پی

یورپی ملک فرانس نے کُتوں کی مدد سے کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص کا منفرد منصوبہ شروع کردیا، جس کے تحت کُتے مریض کو سونگھ کر اس کی نشاندہی کریں گے۔

فرانس سے قبل برطانیہ، کینیڈا، امریکا، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور لبنان جیسے ممالک نے بھی ایسے ہی منصوبوں کا آغاز شروع کیا تھا، جس کے تحت پہلے مرحلے میں ماہرین کُتوں کو تربیت فراہم کریں گے، جس کے بعد وہ اپنی سونگھنے کی صلاحیتوں کو استعمال کرکے مریضوں کی نشاندہی کریں گے۔

فرانس سے قبل گزشتہ ماہ 22 اپریل کو برطانیہ نے بھی ایسے ہی منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے کُتوں کو تربیت دینا شروع کی تھی، اس سے قبل کینیڈا، امریکا، یو اے ای اور لبنان بھی ایسا ہی منصوبہ شروع کر چکے تھے،

اور اب فرانس نے بھی ایسے منصوبے کا آغاز کرتے ہوئے پہلے مرحلے میں 8 کُتوں کو تربیت دینا شروع کردی۔

ریڈیو انٹرنیشنل فرانس (آر آئی ایف) کے مطابق فرانس کے علاقے کارسیکا کے اژاکسی او ہسپتال کے ماہرین نے 8 کُتوں کو تربیت دینا کا آغاز کردیا، جس کے بعد مذکورہ کُتے سونگھنے کی صلاحیت استعمال کرکے کورونا کے مریضوں کی نشاندہی کریں گے۔

اس منصوبے پر اژاکسی او ہسپتال سمیت فائر اینڈ ریسکیو سروس آف ساؤتھ کارسیکا سمیت دیگر ادارے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں اور ان اداروں کے ماہرین کو توقع ہے کہ ان کا منصوبہ کامیاب ہوجائے گا، کیوں کہ کُتے پہلے بھی سونگھ کر مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تشخیص کرتے رہے ہیں۔

اژاکسی او ہسپتال کے ڈائریکٹر جین لوک پاسکے کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا بھر میں پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے کورونا کی تشخیص کی جا رہی ہے، جس کے نتائج 70 فیصد درست ہوتے ہیں، تاہم اس ٹیسٹ کو ڈبل چیک کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کام کُتے بہتر انداز میں کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا کتے سونگھ کر کورونا وائرس کے بارے میں بتاسکتے ہیں؟

خیال رہے کہ زیادہ تر ماہرین کی جانب سے یہ مانا جاتا ہے کہ ہر بیماری کی ایک مخصوص بُو ہوتی ہے جسے کُتے منفرد خصوصیت کے باعث اچھی طرح سونگھ سکتے ہیں اور یہ تربیت اسی بنیاد پر دی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں کُتے کھال کے درجہ حرارت میں تیزی سے تبدیلی کا بھی پتہ لگاسکتے ہیں جس سے کسی شخص میں بخار کا تعین کرنا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

اس وقت بھی دنیا کے متعدد ممالک میں کُتوں کو کینسر، پارکنسنز اور ملیریا جیسی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تشخیص کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

تاہم بعض ماہرین اس بات سے پریشان ہیں کہ کورونا کے مریضوں کے قریب جانے سے کہیں کُتے خود تو وبا کا شکار نہیں ہوجائیں گے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اگر کُتے کورونا کے مریضوں کی تشخیص کرنے میں کامیاب جاتے ہیں تو اس سے وبا سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں